جمعرات‬‮ ، 18 ستمبر‬‮ 2025 

جعلی پنشنروں کاسکینڈل ،قومی خزانے کو اربوں کا ٹیکہ لگ گیا

datetime 24  اگست‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوزڈیسک) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے جعلی پنشروں کے سکینڈل (گھوسٹ پینشنرز سکینڈل) کی تحقیقات کا دائرہ کار وسیع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔نیشنل بینک آف پاکستان کے صدر سید احمد اقبال اشرف نے گذشتہ دنوں سینیٹ کی کمیٹی کے سامنے ایک بیان میں انکشاف کیا کہ کم از کم چھ لاکھ جعلی پینشنر موجود تھے جنھیں اندرونی آڈٹ کے تحت ختم کر دیا گیا قائمہ کمیٹی خزانہ کے چیئرمین سلیم مانڈوی والا نے اپنے ایک بیان میں کہاکہ کمیٹی نے پینشنرز سکینڈل کی مکمل تحقیقات کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور پنشن نظام کا جائزہ لینے کے لیے کمیٹی کا ایک اجلاس تین ستمبر کو طلب کر لیا گیا ہے۔اجلاس میں وفاقی، صوبائی اور پنشن کی تقسیم کار سے بالواسطہ یا براہ راست وابستہ تمام متعلقہ اداروں کو طلب کیا گیا انھوں نے کہا کہ کمیٹی نے تمام متعلقہ اداروں سے پینشن کا 15 سالہ ریکارڈ بھی طلب کر لیا ہے۔توقع ہے کہ اجلاس میں اس بات کا جائزہ لیا جائے گا کہ ملک بھر میں کتنے پینشنر ہیں اور وہ ماہانہ کتنی پنشن وصول کر رہے ہیں ۔متعلقہ اداروں سے 15 برس میں پنشن رقوم میں ہونے والے اضافے اور کمی کا ریکارڈ بھی طلب کیا گیا . اس دوران وفات پانے والے ملازمین کی تفصیلات بھی طلب کی گئی ہیں۔کمیٹی اس بات کی انکوائری کرے گی کہ چھ لاکھ پنشنروں نے قومی خزانے کو کن اداروں یا افراد کی ملی بھگت سے اربوں روپے کا نقصان پہنچایا ۔سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ گھوسٹ پنشنرز سکینڈل اس بات کا ثبوت ہے کہ پینشن کا نظام ناکام ہو چکا ہے ¾جسے بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔کمیٹی پاکستان میں پنشن کے نظام کو شفاف اور جدید خطوط پر استوار کرنے کی سفارشات پیش کرے گی تاکہ پینشنروں کو آسانی میسر آ سکے اور اس نظام پر عوام کا اعتماد بحال ہو سکے۔انھوں نے کہا کہ اگرچہ جعلی پنشنروں کا سکینڈل حادثاتی طور پر کمیٹی کے سامنے آیا تاہم معاملے کی تہہ تک پہنچنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے گی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…