منگل‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2024 

کن کن صحافیوں اور حکومت مخالف سیاستدانوں کے ٹیلی فون ٹیپ کیے جارہے ہیں؟تفصیلات سامنے آگئیں

datetime 6  اگست‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(نیوزڈیسک)حکومت کی جانب سے ٹیلی فون ٹیپ کی ریکارڈنگ کرنے اور ایس ایم ایس پڑھنے کی رسائی مقامی انٹیلی جنس ایجنسیوں اور پولیس کو دینے کے بعد کئی صحافیوں کے فون ٹیپ کرنے شروع کر دیئے گئے اور اس ضمن میں حکومتی عہدیدار کے خصوصی حکم پر مقامی انٹیلی جنس ایجنسی کی جانب سے 27 صحافیوں کی فون کالز اور ایس ایم ایس کی تفصیلات پر مبنی رپورٹ ہر ہفتے پیش کئے جانیکا بھی انکشاف ہوا ہے۔ انٹیلی جنس ایجنسی کی جانب سے صحافیوں کو دو فہرستوں میں شامل کیا گیا ہے۔دنیانیوز سے وابستہ محمد حسن رضانے سوشل میڈیا پر لکھاکہ معتبر ذرائع کے مطابق فہرست ’اے ‘میں کل 27صحافی شامل ہیں جبکہ فہرست بی میں 271صحافیوں کو شامل کیا گیا ہے جس میں وفاقی دارلحکومت سمیت مختلف صوبوں کے مختلف رپورٹرز، کالم نگاروں، اینکرز ، میڈیا مالکان کے نام شامل کئے گئے ہیں۔ بعض ذرائع سے ملنے والی فہرست اے کے مطابق سینئر صحافی عارف نظامی، حسن نثار، سلمان غنی، مبشر لقمان، رﺅف کلاسرا، فاحد حسین، کامران شاہد، ڈاکٹر شاہد مسعود، سجاد میر، ہارون رشید، سلیم بخاری، ارشاد احمد عارف، ارشد شریف، حسن رضا، اسد کھرل، پرویز جے میر، رمیزہ نظامی، عارف حمید بھٹی، محمد الیاس، خاور نعیم ہاشمی، بابر اعوان، علی ممتاز، محسن نقوی، کاشف عباسی، عمران خان، وسیم بادامی اور ندیم ملک کے نام شامل ہیں۔
حسن رضانے ذرائع کے حوالے سے لکھاکہ حکومتی عہدیدار وںنے بعض ایسے صحافیوں کے نام شامل کروائے ہیں جن پر انہیں شک ہے کہ وہ ان کے خلاف انہی کی پارٹی کے سینئر عہدیداروں سے ملکر کوئی نیا گروپ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں جبکہ بعض صحافیوں کے حوالے سے نام داخل کرنے سے قبل تین تین ماہ کی گزشتہ ٹیلی فون ریکارڈنگ اور ایس ایم ایس بھی حاصل کئے گئے اور انتہائی خفیہ رکھتے ہوئے حکومتی عہدیدار کو اس سے آگاہ کیا گیا۔بعض ایسے صحافیوں کے نام بھی شامل کیے گئے جن کے سابق حکومتی عہدیداروں کیساتھ گہرے روابط رہے مگر اب وہ حکومت میں نہیں جبکہ بعض صحافیوں کی جانب سے ایسے سکینڈل منظر عام پر لانے کے بعد نام شامل کئے گئے جن سے حکومت کو سخت بدنامی کا سامنا کرنا پڑاجبکہ بعض صحافیوں کے فون اس لئے ٹیپ کئے جاتے ہیں کہ انہیں حکومت مخالف جماعتوں کی جانب سے کس حد تک رابطے کئے جار ہے ہیں اور حکومتی عہدیداروں کے خلاف وہ کیا اور کس طرح کے ثبوت پیش کر رہے ہیں۔ ذرائع سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاﺅن کی انکوائری کے دوران حکومتی شخصیت نے خصوصی طورپر کئی صحافیوں کے نام شامل کروائے اور جاری جوڈیشل کمیشن کی انکوائری اور دھرنوں کے درمیان ان صحافیوں کی روزانہ کی بنیاد پرآگاہی دی جاتی رہی کہ ان صحافیوں کے ان معاملات کے دوران کن کن سیاسی شخصیات سے رابطے ہیں، یا کون انہیں معلومات فراہم کر رہا ہے اور حکومتی احکامات کے حوالے سے انہیں کون انفارمیشن فراہم کر رہا ہے۔حسن رضا کے ذرائع کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ فہرست بی میں شامل صرف صحافیوں کی فون کالزہی ریکارڈ نہیں کی جارہی ہیں بلکہ کئی سیاستدانوں کی فون کالز بھی ریکارڈ کی جاتی ہیں اور یہ رپورٹس متعلقہ انٹیلی جنس ادارہ واپس اپنے محکموں میں ریکارڈ کے طورپر محفوظ کر لیتا ہے۔ ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ بعض صحافیوں کی سپیشل برانچ کے ذریعے مانیٹرنگ بھی کی جاتی رہی اور ایسے افراد جہاں سے وہ خبر لاتے یا جن کے ان سے تعلقات ہیں ان کے وہ تعلقات ختم کرنے کی کوشش کی گئی جبکہ ان کی افسران ، سیاستدانوں سے ہونیوالی ملاقاتوں کی تفصیلات بھی رپورٹ کا حصہ بنایاجاتارہا ہے۔حسن رضانے لکھا کہ اس حوالے سے جب محکمہ داخلہ سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کسی بھی قسم کی بات کرنے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے بھی ٹیلی فون ریکارڈ کئے جاتے ہیں، ہم اس پر مزید کچھ نہیں کہ سکتے ہیں۔ اس حوالے سے صوبائی وزیر داخلہ کرنل (ر)شجاع خانزادہ نے کہا کہ ٹیلی فون ریکارڈنگ کون کر رہا ہے اس پر کچھ نہیں کہا جا سکتا ہے، یہ وفاقی حکومت فیصلہ کرتی ہے کہ کن کے فون ٹیپ کئے جائیں گے۔



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…