پاکستان نے ہندوستان کو چیلنج کردیا

6  اگست‬‮  2015

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) ہندوستان کو الزام تراشی سے گریز کرنے کی تجویز دیتے ہوئے پاکستان نے کہا ہے کہ اگر ان کا کوئی شہری ہندوستان میں کسی بھی واقعے میں ملوث ہے تو اس کے ثبوت فراہم کیے جائیں۔خیال رہے کہ عثمان نامی شخص کو گذشتہ روز ہندوستانی سیکورٹی فورسز نے سری نگر حملے کے الزامات کے تحت گرفتار کیا تھا اور ہندوستانی میڈیا نے الزام لگایا تھا کہ عثمان کا تعلق پاکستان سے ہے۔جس پر پاکستانی حکام کا کہنا تھا کہ نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے ریکارڈ کے مطابق ہندوستان میں گرفتار ہونے والے شخص کا تعلق پاکستان سے نہیں ہے۔ترجمان دفتر خارجہ قاضی خلیل اللہ نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں بتایا ہے کہ ’ہندوستان سے کئی بار کہا جا چکا ہے کہ الزام تراشی سے گریز کیا جائے، اگر کسی پاکستانی کے ہندوستان میں کسی واقعے میں ملوث ہونے کے ثبوت ہیں تو ہمیں فراہم کیے جائیں۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے 2004ئ کے جوہری کنٹرول ایکٹ کے تحت جوہری مصنوعات کی برآمدات کے کنٹرول سے متعلق نظرثانی شدہ فہرست جاری کردی ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ ایکٹ کے تحت حکومت جوہری ٹیکنالوجی اور مواد کی برآمدات کو کنٹرول کرتی ہے اور فہرست میں جوہری ٹیکنالوجی، کیمیائی ہتھیار اور ڈیلیوری سسٹم سے متعلق آلات شامل ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ فہرست جاری کرنا یہ ظاہر کرتا ہے کہ پاکستان ایک ذمہ دار جوہری ریاست ہے۔قاضی خلیل اللہ کا کہنا تھا کہ ہندوستان نے قومی سلامتی کے مشیروں کی ملاقات کے لیے 23،24 اگست کی تاریخ تجویز پیش کی ہے۔انھوں نے کہا کہ حکومت پاکستان ان تاریخوں کے حوالے سے غور کررہی ہے اور ملاقات کے ایجنڈے کے حوالے سے کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ گیتا کی ہندوستانی ہائی کمشنر سے ملاقات کروا دی گئی ہے، اس ملاقات کا مقصد بتاتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’گیتا کی واپسی کے حوالے سے پیشرفت ہوسکے۔‘انھوں نے کہا کہ ’چندا بی بی کے معاملے پر ہمارے ہائی کمشنر ہندوستانی وزارت خارجہ سے رابطے میں ہیں۔‘ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نواز شریف 10 اگست کو بیلاروس کے دورے پر جائیں گے، جہاں وہ بیلاروس کے صدر کے ساتھ وفود کی سطح پر ملاقات کرے گے اور متعدد ایم او یوز پر دستخط بھی کیے جائیں گے۔انھوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف کو یونیورسٹی آف بیلاروس کی جانب سے پروفیسر کی اعزازی ڈگری دی جائے گی۔برطانوی ہائی کمشنر کی وزیر داخلہ چوہدری نثار سے ملاقات میں الطاف حسین کو پاکستان لانے سے متعلق بات چیت کے سوال پر ترجمان دفتر خارجہ قاضی خلیل اللہ کا کہنا تھا کہ اس مسئلے پر وزیر داخلہ تفصیلی روشنی ڈال چکے ہیں جس میں مزید اضافے کی ضرورت نہیں۔



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…