جمعرات‬‮ ، 10 اکتوبر‬‮ 2024 

ایگزیکٹ ہی چینل کی مالک ہے، آئی پی اونے تصدیق کر دی

datetime 6  اگست‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(سپیشل رپورٹ)نٹلیکچول پراپرٹی آرگنائزیشن(آئی پی او) نے پیمرا کے استفسار پر الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی کو باضابطہ طور پر آگاہ کیا ہے کہ ایگزیکٹ پرائیویٹ لمیٹڈ نے 2013 کے مختلف مہینوں میں بول(BOL) سے شروع ہونے والے تقریبا 60نام اورچینلز کے لوگوز کو رجسٹریشن کیلئے درخواست دی مگر کوئی نام یا لوگو رجسٹر نہیں ہوا، اور تمام کیسز زیر التوا ہیں،آئی پی او نے پیمرا کو تصدیق کی ہے کہ بول (BOL) 11جولائی 2007 کو فائل نمبر 238904کے تحت انڈیپنڈنٹ میڈیا کارپوریشن (پرائیویٹ)لمیٹڈ، پرنٹنگ ہائوس آئی آئی چندریگر روڈ کراچی پاکستان کینام پر رجسٹر ہوا،جوگڈز/ سروسز ، ٹیلی ویژن ، ٹیلنٹ شو، میوزیکل پرفارمنس اور ریڈیوو ٹیلی ویژن پروگرامز کی پروڈکشن کی طرز کے 41 انٹرٹینمنٹ سروسز کے مقصد کے لئے تھی، آئی پی او نے 28جولائی 2015 کے اپنے خط میں پیمرا کو مطلع کیا تھا کہ وہ اپنے ڈیٹابیس میںکلاس 31اور41کے اندر میسرز لبیک (پرائیویٹ) لمیٹڈ اور ایک اور کمپنی میسرز ایگزیکٹ (پرائیویٹ)لمیٹڈ نام کی کمپنیوں کی تلاش/ڈھونڈنے میں ناکام رہی کہ انہوں نے بول، بول نیوز ، بول انٹرٹینمنٹ اورلفظ بول کے نام سے شہروں کے 50سے زیادہ نام اور لوگوز کیلئے اپلائی کیاہو، پیمرا کو 45صفحات کے خط میںآئی پی او نے میسرز ایگزیکٹ کی درخواستوں کی تفصیلات فراہم کی ہیں جو ا س نے لفظ بول (BOL) کے حوالے سے درجنوں ٹی وی چینلز کے نام اور ٹی وی سے متعلق برانڈز کی رجسٹریشن کیلئے دی تھیں۔ سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کے مطابق میسرز ایگزیکٹ (پرائیویٹ) لمیٹڈ کے 99 فیصد سے زیادہ حصص کی مالک متحدہ عرب امارات میں ایک غیر ملکی کمپنی ہے۔پیمرا قانون کی شق 25(C) کے مطابق ان کمپنیوں کو لائسنس جاری نہیں کیا جائے گا جس کے اکثریتی حصص غیرملکی سرمایہ کاری ہوں سیکشن 25(C)کہتا ہے ان افراد کو لائسنس جاری نہیں کیاجائے گا:۔ لائسنس جاری نہیں کیا جائے گا، وہ کمپنی جس کے حصص کی اکثریت کی ملکیت یا کنٹرول غیرملکی شخص یا ان کمپنیوں کو نہیں دیاجائے گا جس کی انتظامیہ یا کنٹرول غیر ملکی افراد یا کمپنیوں کے پاس ہوپیمرا ملکیت کی تبدیلی اور نئے حصص یافتگان کی شمولیت پر ٹی وی چینلز (نیوز اور انٹریٹنمنٹ) کی ملکیت کے حوالے سے تمام حقائق کی تفتیش اور تحقیقات کرنے کی پابند ہے مگر وہ سابق چیئرمین چوہدری رشید کے دور میں اس حوالے سے مجرمانہ طورپر خاموش رہی اورپیمرا قانون کی اہم ترین شق 25 کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے ایک ایسی کمپنی کو لائسنس جاری کردیا جس کے حصص کی اکثریت درحقیقت غیرملکی سرمایہ کاری تھی، سابق چیئرمین کے خلاف اب تک کوئی کیس رجسٹر نہیں ہوا ہیحالانکہ آئی پی اوکے خط اور پاک سیٹلائٹ کی دستاویزات کے بعد کیس کے تمام امور ثابت ہو گئے ہیں۔



کالم



ڈنگ ٹپائو


بارش ہوئی اور بارش کے تیسرے دن امیر تیمور کے ذاتی…

کوفتوں کی پلیٹ

اللہ تعالیٰ کا سسٹم مجھے آنٹی صغریٰ نے سمجھایا…

ہماری آنکھیں کب کھلیں گے

یہ دو مختلف واقعات ہیں لیکن یہ دونوں کہیں نہ کہیں…

ہرقیمت پر

اگرتلہ بھارت کی پہاڑی ریاست تری پورہ کا دارالحکومت…

خوشحالی کے چھ اصول

وارن بفٹ دنیا کے نامور سرمایہ کار ہیں‘ یہ امریکا…

واسے پور

آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…