جمعرات‬‮ ، 10 اپریل‬‮ 2025 

بچوں کی حفاظتی ویکسینیشن کو نجی شعبے میں دینے کا فیصلہ

datetime 29  مارچ‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(نیوز ڈیسک)حکومت سندھ نے مرحلہ وار محکمہ صحت کو نجی شعبے میں دینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
محکمے کے جاری مختلف صحت پروگراموں کو بتدریج غیر سرکاری تنظیموں کے حوالے کرنے کا عمل شروع کردیا گیا ہے،عالمی اداروں کی جانب سے انسداد پولیو مہم پر تحفظات کے نتیجے میں صوبائی حکومت نے ابتدائی طور پر سندھ کے 2 اضلاع میں توسیعی پروگرام برائے حفاظتی ٹیکہ جات ( ای پی ائی) بھی من پسند نجی ادارے کودیے جانے کی منظوری دیدی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق حکومت سندھ نے بچوں کے حفاظتی ٹیکہ جات پروگرام (ای پی ا ئی)کو نجی شعبے میں دینے کے لیے پہلے ہی سندھ کے2 اضلاع دادو اور بدین کے بچوں کو پولیو سمیت دیگر حفاظتی ٹیکہ جات لگانے اور ویکسین پلانے کے لیے پیپلز پرائمری ہیلتھ اینشیٹو (پی پی ایچ ا ئی)کودینے کاعندیہ دیا ہے۔واضح رہے کہ حکومت سندھ نے اندرون سندھ کے بنیادی صحت کے مراکزکو پی پی ایچ ائی کے حوالے کررکھا ہے ، محکمہ صحت کے افسران کے مطابق غیر سرکاری تنظیم پی پی ایچ ائی کوحکومت نے اندرون سندھ کے 1137صحت مراکز حوالے کردیے ہیں جس کا بجٹ بھی حکومت سندھ براہ راست پی پی ایچ ائی کو فراہم کرتی ہے۔ان مراکز میں9 رورل ہیلتھ سینٹر، 647 صحت کے بنیادی مراکز،34میٹرنٹی ہوم اور435 ڈسپنسریاں شامل ہیں، محکمہ صحت کے اندرون سندھ 1599 صحت مراکز تھے،ای پی ا?ئی افسران اور ملازمین کاکہنا ہے کہ اگر ای پی ا?ئی کی نجکاری کی گئی توملازمین شدید احتجاج کریں گے، سندھ میں 1979 میں ای پی ا?ئی پروگرام شروع کیا گیا جس کے تحت بچوں کو حفاظتی ٹیکے اور وائرس سے بچاو? کی خوراک پلائی جاتی ہے لیکن اب حکومت نے اس پروگرام کو نجی شعبے میں دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق تمام اسپتالوں کو صوبائی خودمختاری کے تحت چلائے جانے کی سمری تیاری کی جاچکی ہے، حکومت نے محکمہ صحت کے مختلف شعبوں اور پروگرامزکی مرحلہ وار نجکاری کا عمل شروع کر دیا ہے،ذرائع کے مطابق ملک میں پولیو کیسز میں اضافے اور سندھ میں انسداد پولیو مہمات کی خراب کوریج پر عالمی اداروں نے تحفظات کا اظہارکیا تھاجس کے پیش نظر حکومت سندھ نے حفاظتی ٹیکہ جات پروگرام کی بھی بتدریج نجی شعبے کے حوالے کرنا شروع کر دیا ہے۔



کالم



یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی


عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…