کراچی(نیوز ڈیسک)حکومت سندھ نے مرحلہ وار محکمہ صحت کو نجی شعبے میں دینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
محکمے کے جاری مختلف صحت پروگراموں کو بتدریج غیر سرکاری تنظیموں کے حوالے کرنے کا عمل شروع کردیا گیا ہے،عالمی اداروں کی جانب سے انسداد پولیو مہم پر تحفظات کے نتیجے میں صوبائی حکومت نے ابتدائی طور پر سندھ کے 2 اضلاع میں توسیعی پروگرام برائے حفاظتی ٹیکہ جات ( ای پی ائی) بھی من پسند نجی ادارے کودیے جانے کی منظوری دیدی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق حکومت سندھ نے بچوں کے حفاظتی ٹیکہ جات پروگرام (ای پی ا ئی)کو نجی شعبے میں دینے کے لیے پہلے ہی سندھ کے2 اضلاع دادو اور بدین کے بچوں کو پولیو سمیت دیگر حفاظتی ٹیکہ جات لگانے اور ویکسین پلانے کے لیے پیپلز پرائمری ہیلتھ اینشیٹو (پی پی ایچ ا ئی)کودینے کاعندیہ دیا ہے۔واضح رہے کہ حکومت سندھ نے اندرون سندھ کے بنیادی صحت کے مراکزکو پی پی ایچ ائی کے حوالے کررکھا ہے ، محکمہ صحت کے افسران کے مطابق غیر سرکاری تنظیم پی پی ایچ ائی کوحکومت نے اندرون سندھ کے 1137صحت مراکز حوالے کردیے ہیں جس کا بجٹ بھی حکومت سندھ براہ راست پی پی ایچ ائی کو فراہم کرتی ہے۔ان مراکز میں9 رورل ہیلتھ سینٹر، 647 صحت کے بنیادی مراکز،34میٹرنٹی ہوم اور435 ڈسپنسریاں شامل ہیں، محکمہ صحت کے اندرون سندھ 1599 صحت مراکز تھے،ای پی ا?ئی افسران اور ملازمین کاکہنا ہے کہ اگر ای پی ا?ئی کی نجکاری کی گئی توملازمین شدید احتجاج کریں گے، سندھ میں 1979 میں ای پی ا?ئی پروگرام شروع کیا گیا جس کے تحت بچوں کو حفاظتی ٹیکے اور وائرس سے بچاو? کی خوراک پلائی جاتی ہے لیکن اب حکومت نے اس پروگرام کو نجی شعبے میں دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق تمام اسپتالوں کو صوبائی خودمختاری کے تحت چلائے جانے کی سمری تیاری کی جاچکی ہے، حکومت نے محکمہ صحت کے مختلف شعبوں اور پروگرامزکی مرحلہ وار نجکاری کا عمل شروع کر دیا ہے،ذرائع کے مطابق ملک میں پولیو کیسز میں اضافے اور سندھ میں انسداد پولیو مہمات کی خراب کوریج پر عالمی اداروں نے تحفظات کا اظہارکیا تھاجس کے پیش نظر حکومت سندھ نے حفاظتی ٹیکہ جات پروگرام کی بھی بتدریج نجی شعبے کے حوالے کرنا شروع کر دیا ہے۔
بچوں کی حفاظتی ویکسینیشن کو نجی شعبے میں دینے کا فیصلہ
29
مارچ 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں