اسلام آباد – سٹیٹ بینک نے ملیشیاء سے 6 کروڑ 50 لاکھ ڈالرز کی غیر معمولی اور مشکوک منتقلی بلاک کر دی۔ رپورٹ کے مطابق غیر ملکی سٹینڈرڈ چارٹر بینک نے انسداد منی لانڈرنگ ایکٹ (اے ایم ایل اے) کے تحت مشکوک ٹرانسیشکن رپورٹ (ایس ٹی آر) کی تھی۔یہ رقم پشاور میں دو لوگوں کے مشترکہ اکاونٹ میں منتقل ہونا تھی لیکن بینک نے اس کی اطلاع وزارت خزانہ کے ایک نگران یونٹ (ایف ایم یو) اور سٹیٹ بینک کو دے دی۔ذرائع کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ادارے نے متعلقہ حکام کی تسلی ہونے تک قانون کی مدد سے رقم کی منتقلی بلاک کروا دی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پشاور اکاونٹ میں آنے کے بعد اس رقم کو کراچی میں نئی شروع ہونے والی ایک ہاوسنگ سکیم میں استعمال ہونا تھا۔اے ایم ایل اے کے تحت بینکوں اورمالیاتی اداروں کیلئے ضروری ہے کہ وہ رقوم کی مشکوک منتقلی کے حوالے سے ایف ایم یو کو ضرور آگاہ کریں۔بینک کی جانب سے مطلع کیے جانے پر ایف آئی اے اور ایف ایم یو کی ذمہ داری ہے کہ وہ ایسی رقم کی ادائیگی یا اکاونٹ منجمد کرنے
کیلئے سٹیٹ بینک کے ساتھ مل کر ضابطے کی کارروائی مکمل کریں۔
ملکی تاریخ کی سب سے بڑی مشکوک بینک ٹرانزیکشن
23
فروری 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں