اسلام آباد (نیوز ڈیسک) حکومت نے پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کو اڈیالہ جیل سے کسی اور مقام پر منتقل کرنے کا معاملہ سنجیدگی سے زیر غور لے لیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکام کے مطابق حالات اس نہج پر پہنچ گئے ہیں جہاں موجودہ صورتحال برقرار رکھنا ممکن نہیں رہا۔ ان کے مطابق پی ٹی آئی کی سرگرمیوں سے ملک میں انتشار پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور احتجاج کی آڑ میں بدامنی کو ہوا دی جا رہی ہے۔وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر اختیار ولی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی خود بھی چاہتی ہے کہ عمران خان کو اڈیالہ سے منتقل کیا جائے، جبکہ حکومت اِس تجویز پر غور کر رہی ہے۔
اختیار ولی نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پر شدید تنقید کرتے ہوئے الزام لگایا کہ سہیل آفریدی منشیات کے اسمگلروں سے روابط رکھتے ہیں، ان کی کارکردگی صفر سے بھی کم ہے اور اُن کے رشتے دار منشیات کے دھندے میں ملوث ہیں جن کی وہ پشت پناہی کرتے ہیں۔یاد رہے کہ گزشتہ روز عمران خان کی بہنوں کو ملاقات کی اجازت نہ ملنے کے بعد وہ اڈیالہ جیل کے باہر دھرنے میں شریک ہوئیں۔ اس دوران پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے واٹر کینن کا استعمال کیا، جبکہ بعض کارکنوں کی جانب سے پولیس پر پتھراؤ بھی کیا گیا۔















































