اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وفاقی کابینہ نے تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) پر باضابطہ طور پر پابندی عائد کرنے کی منظوری دے دی۔تفصیلات کے مطابق وزیرِاعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں ٹی ایل پی پر پابندی کی سمری منظور کرلی گئی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کابینہ نے وزارتِ داخلہ کو ضابطے کی کارروائی مکمل کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔یاد رہے کہ پنجاب حکومت نے تقریباً ایک ہفتہ قبل ٹی ایل پی پر پابندی کے لیے ریفرنس وزارتِ داخلہ کو ارسال کیا تھا۔
اجلاس میں وزارتِ داخلہ کی جانب سے پیش کی گئی سمری میں ٹی ایل پی پر انسدادِ دہشت گردی ایکٹ کی شق 11-بی (1) کے تحت پابندی لگانے کی سفارش کی گئی تھی۔ سمری کے مطابق تنظیم نفرت انگیز تقاریر، فرقہ وارانہ شدت پسندی اور تشدد میں ملوث پائی گئی ہے، جس کے باعث پاکستان کے بین الاقوامی تعلقات کو بھی نقصان پہنچا۔چارج شیٹ میں الزام عائد کیا گیا کہ ٹی ایل پی اقلیتوں کے خلاف تشدد، ہجوم کی صورت میں پرتشدد کارروائیوں، اور سرکاری و نجی املاک کو نقصان پہنچانے میں ملوث رہی ہے۔ مزید بتایا گیا کہ تنظیم ہتھیار سازی میں بھی سرگرم رہی اور شیخوپورہ و میانوالی میں محرم کے دوران فرقہ وارانہ تصادم کے واقعات میں ملوث تھی، جن میں 70 افراد زخمی اور 5 جاں بحق ہوئے۔
دستاویز کے مطابق حالیہ مظاہروں میں بھی تنظیم کے کارکنوں نے تشدد کیا، جس کے نتیجے میں 6 شہری زخمی، ایک پولیس اہلکار شہید اور 47 اہلکار زخمی ہوئے، جن میں سے بعض عمر بھر کے لیے معذور ہوگئے۔ذرائع کے مطابق پابندی سے متعلق باضابطہ نوٹیفکیشن جلد وزارتِ داخلہ کی جانب سے جاری کیے جانے کا امکان ہے۔














































