اسلام آباد (نیوز ڈیسک) — وفاقی حکومت نے ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل عاصم ملک کی مدتِ ملازمت میں توسیع کا فیصلہ کرلیا ہے، جس کے بعد وزیراعظم نے انہیں اپنی ذمہ داریاں جاری رکھنے کی ہدایت دی ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق، حکومت نے لیفٹیننٹ جنرل عاصم ملک کی کارکردگی کو مدنظر رکھتے ہوئے ان کی مدتِ ملازمت میں باضابطہ توسیع کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعظم کی منظوری کے بعد جنرل عاصم ملک بطور ڈائریکٹر جنرل آئی ایس آئی اپنی خدمات جاری رکھیں گے۔
ذرائع کے مطابق، جنرل عاصم ملک وزیراعظم کے نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر (این ایس اے) کے طور پر بھی فرائض انجام دے رہے ہیں اور وہ یہ ذمہ داری بھی برقرار رکھیں گے۔
واضح رہے کہ لیفٹیننٹ جنرل محمد عاصم ملک کو ستمبر 2024 میں لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم کی جگہ ڈی جی آئی ایس آئی تعینات کیا گیا تھا، جب کہ اپریل 2025 میں انہیں قومی سلامتی کے مشیر کا اضافی چارج دیا گیا تھا تاکہ سلامتی پالیسیوں میں ہم آہنگی اور مؤثر رابطہ کو یقینی بنایا جا سکے۔
لیفٹیننٹ جنرل عاصم ملک کو پاک فوج کے انتہائی پیشہ ور اور قابل افسران میں شمار کیا جاتا ہے۔ انہوں نے بلوچستان میں ایک انفنٹری ڈویژن اور جنوبی وزیرستان میں ایک انفنٹری بریگیڈ کی کمان کی ہے — وہ علاقے جو گزشتہ کئی برسوں سے ملکی سلامتی کے اہم مراکز رہے ہیں۔
جنرل عاصم ملک پاکستان ملٹری اکیڈمی کے سورڈ آف آنر حاصل کرنے والے نمایاں افسر ہیں۔ یہ اعزاز ہر کورس کے بہترین کیڈٹ کو دیا جاتا ہے۔
انہوں نے امریکا کے فورٹ لیون ورتھ اور برطانیہ کے رائل کالج آف ڈیفنس اسٹڈیز سے اعلیٰ عسکری تعلیم حاصل کی، جب کہ وہ نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی (این ڈی یو) میں چیف انسٹرکٹر اور کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج کوئٹہ میں انسٹرکٹر کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔
لیفٹیننٹ جنرل عاصم ملک، لیفٹیننٹ جنرل (ر) غلام محمد ملک کے صاحبزادے ہیں، جو 1990 کی دہائی میں پاک فوج کے اعلیٰ عہدوں پر فائز رہے۔