اتوار‬‮ ، 16 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

روس نے بھارت کی درخواست مسترد کر دی، پاکستان کو جدید RD-93MA انجن کی فراہمی جاری

datetime 6  اکتوبر‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) جنوبی ایشیا میں طاقت کے توازن اور عالمی اتحادوں کی بدلتی صف بندی کے پس منظر میں روس نے بھارت کی بار بار کی درخواستوں کے باوجود پاکستان کو RD-93MA ٹربوفین انجن کی برآمد روکنے سے انکار کر دیا ہے۔

ویب سائٹ ڈیفنس سیکیورٹی ایشیا کے مطابق یہ جدید انجن روس کی یونائیٹڈ انجن کارپوریشن (UEC-Klimov) تیار کرتی ہے، جو پاک فضائیہ کے جدید ترین JF-17 تھنڈر بلاک تھری طیاروں کا بنیادی پاور سورس ہے۔ یہ طیارے چین کے اشتراک سے تیار کیے گئے ہیں۔ بھارت نے 2025 میں بڑھتی ہوئی پاک-بھارت کشیدگی کے دوران روس پر سفارتی دباؤ بڑھایا تاکہ ماسکو اسلام آباد کی فضائی طاقت میں اضافے کو روک سکے، تاہم روس نے نئی دہلی کے خدشات کو نظرانداز کرتے ہوئے انجن کی فراہمی جاری رکھنے کا فیصلہ کیا۔

تجزیہ کاروں کے مطابق یہ فیصلہ نہ صرف دہائیوں پر محیط بھارت-روس دفاعی تعلقات کی کمزوری کو ظاہر کرتا ہے بلکہ یہ اس وسیع تر تبدیلی کا حصہ بھی ہے جس میں روس اب اپنی دفاعی تجارت کو مغرب سے ہٹ کر چین اور پاکستان کی جانب موڑ رہا ہے۔

دوسری جانب، پاکستان کے لیے RD-93MA انجن کا JF-17 بلاک تھری میں انضمام اس کے فضائی بیڑے کو نئی طاقت بخشتا ہے، جو بھارت کے جدید لڑاکا طیاروں کے مقابلے میں ٹیکنالوجی کا فرق نمایاں حد تک کم کر دیتا ہے۔ یہ طیارے PL-15 طویل فاصلے کے میزائلوں سے لیس ہو کر بھارتی فضائیہ کے قیمتی اہداف کو گہرے متنازع فضائی حدود میں نشانہ بنانے کی صلاحیت حاصل کر لیں گے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ان جدید JF-17 طیاروں کی تعیناتی لائن آف کنٹرول کے ساتھ بھارت کے فضائی دفاعی نظام کے لیے نئی پیچیدگیاں پیدا کرے گی، جس کے باعث بھارتی فضائیہ کو مزید رافیل اور Su-30MKI طیارے گشت پر تعینات کرنے پڑ سکتے ہیں۔

روس کا بھارت کی مخالفت کے باوجود انجن فراہمی کا فیصلہ اس بات کی علامت ہے کہ ماسکو اب نئی دہلی کو کوئی خصوصی پارٹنر نہیں سمجھتا بلکہ اسے دیگر خریداروں کی صف میں ایک عام گاہک کے طور پر دیکھتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



70برے لوگ


ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…