اسلام آباد (نیوز ڈیسک)ایف بی آر کے سابق چیئرمین شبر زیدی نے انکشاف کیا ہے کہ ایک موجودہ وفاقی وزیر کے پرتگال میں تعمیراتی منصوبے چل رہے ہیں۔ صحافی مطیع اللہ جان کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ پرتگال میں سرمایہ کاری کے بدلے شہریت حاصل کرنا نسبتاً آسان ہے۔ ان کے مطابق اگر کوئی شخص 20 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کرے اور سال میں صرف سات دن وہاں گزارے تو اسے پرتگال کی شہریت مل سکتی ہے۔ شبر زیدی کا کہنا تھا کہ اس وقت ایک وفاقی وزیر، جو تعمیراتی شعبے سے وابستہ ہیں، نے وہاں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کر رکھی ہے اور ان کے متعدد پروجیکٹس جاری ہیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل وزیر دفاع خواجہ آصف بھی اس معاملے پر بات کر چکے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ پاکستان کی آدھی سے زیادہ بیوروکریسی نے پرتگال میں جائیدادیں خرید لی ہیں اور اب شہریت کے حصول کی کوشش میں ہے۔ ان کے مطابق یہ بڑے بڑے افسران ہیں جو اربوں روپے ہڑپ کر کے پرسکون ریٹائرمنٹ گزارنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ خواجہ آصف نے الزام لگایا کہ ایک سابق وزیر اعلیٰ کے قریبی بیوروکریٹ نے صرف بیٹیوں کی شادی میں سلامی کی مد میں چار ارب روپے اکٹھے کیے۔
ان کا کہنا تھا کہ سیاستدان الیکشن لڑنے کی مجبوری کے باعث ایسے اثاثے بنانے سے محتاط رہتے ہیں لیکن اصل نقصان بیوروکریسی کی بدعنوانی سے ہو رہا ہے۔اسی حوالے سے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے بھی خواجہ آصف کے بیان کی تائید کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ اسلام آباد، لاہور اور کراچی میں سول و ملٹری بیوروکریسی کے کئی اعلیٰ افسران کے نام مشہور ہیں جنہوں نے پرتگال میں جائیدادیں بنائی ہیں، ان میں سیاستدان بھی شامل ہیں۔ فواد چوہدری کا مطالبہ تھا کہ گریڈ 19 اور اس سے اوپر کے تمام افسران سے حلف لیا جانا چاہیے کہ ان کے یا ان کے اہلخانہ کے بیرون ملک کوئی اثاثے نہیں ہیں۔ ان کے مطابق جھوٹا حلف دینا سنگین جرم ہے اور جن افراد کے بیرون ملک جائیدادیں موجود ہیں، چاہے وہ بیوروکریٹ ہوں یا سیاستدان، انہیں نہ الیکشن لڑنے کا حق ہونا چاہیے اور نہ ہی اہم عہدوں پر فائز ہونے کا۔