اسلام آباد (نیوزڈیسک) وزیراعظم شہباز شریف نے اقتصادی تعاون تنظیم (ECO) کے 17ویں سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر بھارت نے پاکستان کا پانی روکنے کی کوشش کی تو یہ عمل دشمنی اور جنگ جیسے اقدامات کے مترادف ہوگا۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان کے لیے پانی زندگی کی حیثیت رکھتا ہے اور اس میں کسی بھی رکاوٹ کو ناقابلِ برداشت قرار دیا جائے گا۔وزیراعظم نے الزام لگایا کہ بھارت کے ان اقدامات کا مقصد جنوبی ایشیا کے امن و استحکام کو متاثر کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایسے تمام اشتعال انگیز رویوں کا پاک فوج نے حوصلے، دانشمندی اور اعلیٰ پیشہ ورانہ انداز میں جواب دیا ہے۔اپنے خطاب کے دوران شہباز شریف نے غزہ کی موجودہ صورت حال پر بھی شدید تشویش کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ غزہ اس وقت بدترین انسانی بحران سے دوچار ہے، جہاں بھوک، قحط اور امدادی کارکنوں پر حملے معمول بن چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ہر اس مظلوم کے ساتھ کھڑا ہے جس پر دنیا کے کسی بھی حصے میں ظلم کیا جا رہا ہو۔وزیراعظم نے موسمیاتی تبدیلیوں پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ان 10 ممالک میں شامل ہے جو ماحولیاتی تباہ کاریوں سے سب سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ برف پگھلنے، شدید گرمی، طوفانی بارشوں اور تباہ کن سیلابوں نے لاکھوں افراد کا روزگار خطرے میں ڈال دیا ہے، لیکن حکومت نے موسمیاتی اثرات سے نمٹنے کے لیے ایک جامع پالیسی ترتیب دی ہے۔