اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور، رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ اگر بھارت نے جارحیت سے گریز کیا تو پاکستان بھی کوئی مزید اقدام نہیں کرے گا۔
بدھ کے روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے واضح الفاظ میں کہا کہ پاکستان نے بھارتی حملے کا مؤثر جواب دے دیا ہے اور اب اگر بھارت خاموشی اختیار کرتا ہے تو پاکستان بھی کسی نئی کارروائی کا ارادہ نہیں رکھتا۔ ان کا کہنا تھا کہ “ہم نے دنیا کو بتا دیا ہے کہ اگر بھارت مزید کچھ نہیں کرے گا تو ہم بھی ذمہ دار ریاست کے طور پر کوئی قدم نہیں اٹھائیں گے۔”
انہوں نے کہا کہ صورتحال کی ابتدا بھارت کی جانب سے ہوئی تھی، لیکن پاکستان نے بین الاقوامی اصولوں کے تحت جواب دیا۔ “ہم نے پہل نہیں کی، صرف جواب دیا۔ اور اگر بھارت دوبارہ ایسی کوئی حرکت نہیں کرتا، تو ہم بھی مکمل طور پر پرامن رویہ اختیار کریں گے۔”
رانا ثناء اللہ نے یہ بھی کہا کہ پاکستان نے دنیا کو یہ پیشکش کی ہے کہ وہ پلوامہ حملے یا حالیہ کشیدگی جیسے معاملات کی شفاف تحقیقات کے لیے تیار ہے، اور کسی بھی بین الاقوامی فورم پر اپنی پوزیشن واضح کرنے کو تیار ہے۔
دوسری طرف، وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے انکشاف کیا کہ تقریباً 80 بھارتی جنگی طیاروں نے پاکستانی سرحد پر حملے کی کوشش کی تھی۔ ان کے مطابق، اگر افواج کو تحمل کا مظاہرہ کرنے کا حکم نہ دیا جاتا تو پانچ کے بجائے 15 طیارے مار گرائے جا سکتے تھے۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پاکستان نے صرف ان طیاروں کو نشانہ بنایا جنہوں نے براہ راست حملہ کیا۔ “ہم نے کوئی جارحیت نہیں کی، لیکن اپنے دفاع میں دشمن کو مؤثر اور فوری جواب دیا۔ پاکستان اپنے دفاع کے لیے ہر وقت تیار ہے اور دشمن کو منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔”