ہفتہ‬‮ ، 25 جنوری‬‮ 2025 

الیکشن کمیشن کی انٹرنیٹ کے ذریعے بیرون ملک پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کی مخالفت

datetime 1  جنوری‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)الیکشن کمیشن نے انٹرنیٹ کے ذریعے بیرون ملک پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے ہیکنگ کا خطرہ ہے، پارلیمنٹ ای ووٹنگ کرانے یا نہ کرانے پر تقسیم ہے، اکثر جماعتیں ای ووٹنگ کی حامی نہیں عام انتخابات میں بالکل انٹرنیٹ ووٹنگ کا استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔منگل کو سینیٹ قائمہ کمیٹی پارلیمانی امور کا اجلاس ڈاکٹر ہمایوں مہمند کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں الیکشن کمیشن حکام کی جانب سے بیرون ملک پاکستانیوں کو آن لائن ووٹ کا حق دینے پر بریفنگ دی گئی۔الیکشن کمیشن حکام نے بتایا کہ انٹرنیٹ کے ذریعے ووٹنگ کا حق آسٹریا کے سوا کسی ملک میں نہیں، انٹرنیٹ کے ذریعے ووٹنگ کا حق آسٹریا کے سوا کسی ملک میں نہیں، الیکشن کمیشن نے حکومت کو ہیکنگ کے خطرات سے آگاہ کردیا تھا، نجی و بعض ممالک کے ہیکرز بھی مسئلہ پیدا کرسکتے ہیں، عام انتخابات میں تو بالکل انٹرنیٹ ووٹنگ کا استعمال نہیں کیا جانا چاہیئے۔

حکام نے بتایا کہ بھارت کے اوورسیز بھی اپنے ملک میں آکر ہی ووٹ ڈال سکتے ہیں، اگر کوئی بھارتی بیرون ملک ہے مگر اس کے پاس صرف بھارت کی شہریت ہے تو اسے پوسٹل بیلٹ کی اجازت ہے، انٹرنیٹ ووٹنگ کی صرف دنیا میں سفارت کاروں کو اجازت دی جاتی ہے۔الیکشن کمیشن حکام نے کہا کہ بھارت میں اوورسیز اپنے کسی قریبی عزیز کو ووٹ دینے کیلئے نامزد کرسکتے ہیں اور اگر کوئی بھارتی بیرون ملک ہے اور تو اسے پوسٹل بیلٹ کی اجازت ہے۔سینیٹر سرمد علی نے سوال اٹھائے کہ اگر دوہری شہریت والے ارکان پارلیمنٹ نہیں بن سکتے تو وہ ووٹ کیسے دے سکتے ہیں؟ دوسری صورت میں انہیں الیکشن لڑنے کی اجازت ہونی چاہئے، اگر ارکان پارلیمنٹ کو دوہری شہریت کا حق نہیں دیا جاسکتا تو بیوروکریسی و ججوں کو دوہری شہریت کا حق کیوں ہے؟۔

سینیٹر پرویزرشید نے کہا کہ سعودی عرب سمیت پاکستانیوں کو ووٹ ڈالنے کیلئے قائل کرنے کیلئے کمیٹی کا وفد لے کر چلتے ہیں جس پر کامران مرتضی نے کہا کہ سعودی عرب سیاسی وفد نہ لیکر جائیں وہاں سیاسی سرگرمیاں منع ہیں، دیکھنا کہیں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کا وفد ہی سعودی عرب میں سیاسی سرگرمیوں پر گرفتار نہ کرلیا جائے۔شبلی فراز نے تجویز دی کہ سعودی عرب سمیت تمام ممالک کو سفارتخانوں کو خطوط لکھے جائیں، جو سفارتخانوں کا جواب آئے اس کے مطابق حل نکالا جائے، ہمیں تسلیم کرنا چاہئے کہ ہم الیکشن میں دھاندلی روکنے کی باتیں تو کرتے ہیں مگر روکنے کے لیے اقدامات نہیں کرتے، ای ووٹنگ یا جو بھی طریقہ ہو حل پر بات کی جائے، بھارت کے انتخابات متنازعہ نہ ہونے سے ملک کہاں سے کہاں پہنچ گیا، ہم اپنے انتخابات ہی غیر متنازعہ نہیں کراسکے تو ترقی کہاں سے کریں گے، بطور وزیر سائنس و ٹیکنالوجی ای ووٹنگ مشین مقامی سطح پر تیار کروائی تھی اور چیلنج کیا کہ اسے ہیک کرکے کوئی دکھائے، الیکشن کمیشن کی نیت ہی نہیں تھی کہ ای ووٹنگ ہو۔چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ کیا آئین میں ترمیم ای ووٹنگ کیلئے ہونی چاہئے جس پر کامران مرتضی نے کہا کہ 2018ء اور 2024ء کے انتخابات کے نتائج سے ڈرا ہوا ہوں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دوسرے درویش کا قصہ


دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…