ہفتہ‬‮ ، 07 دسمبر‬‮ 2024 

پی ٹی آئی میں اختلافات، بشریٰ بی بی احتجاج کی ناکامی کی ذمہ دار قرار

datetime 27  ‬‮نومبر‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)اسلام آباد میں احتجاج کی ناکامی کے بعد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی قیادت میں اختلافات سامنے آگئے، رہنماؤں نے بشریٰ بی بی کو احتجاج کی ناکامی کاذمے دار قرار دے دیا۔نجی ٹی وی نے اپنی رپورٹ میں پی ٹی آئی کے احتجاجی مارچ کے پرامن اختتام کی پس پردہ کوششوں سے آگاہ معتبر ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کی ہٹ دھرمی کے ساتھ ساتھ عملی اور تکنیکی رکاوٹوں نے پی ٹی آئی کے احتجاجی مارچ کو ڈی چوک لے جانے کے بجائے پرامن طریقے سے حل کرنے کی آخری کوششوں کو ناکام بنا دیا۔وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون اور ترجمان بیرسٹر محمد علی سیف نے کی تصدیق کی ہے کہ پیر کی رات سے پی ٹی آئی کی قیادت کو اسلام آباد سے دور رکنے اور دارالحکومت کے مضافات میں واقع سنگجانی کا رخ کرنے پر قائل کرنے کی کوششیں شروع کردی گئی تھیں۔

انہوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ پارٹی چیئرمین نے اس پیغام کو وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور تک پہنچانے پر رضامندی بھی ظاہر کی تھی۔انہوں نے بتایا کہ خان صاحب جیل کی کوٹھری میں اپنے ساتھ کیے جانے والے سلوک پر انتہائی مشتعل اور ناراض تھے لیکن اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے پر کافی بحث کے بعد انہوں نے ہچکچاہٹ کے ساتھ شہر کی حدود سے باہر مارچ روکنے پر رضامندی ظاہر کردی تھی۔بیرسٹر سیف نے کہا کہ عمران خان نے کہا کہ وہ فیصلہ پارٹی رہنماؤں پر چھوڑ دیں گے کہ کیا کرنا ہے، بشرطیکہ حکومت کے ساتھ ٹھوس مذاکرات ہوں جس کے نتیجے میں ان کی رہائی ہو اور ان کے اور دیگر پارٹی رہنماؤں بشمول ڈاکٹر یاسمین راشد اور میاں محمود الرشید اور دیگر کے خلاف مقدمات واپس لیے جائیں۔ان کوششوں سے آگاہ ایک ذرائع نے بتایا کہ سمجھوتہ کرنے کے لیے بہت کوششیں کی گئیں، جیل میں قید بانی چیئرمین اور علی امین گنڈاپور کے درمیان ٹیلی فون کال کا انتظام کرنے کی کوشش کی گئی، سگنل کے مسائل تھے لیکن پیغام پہنچا دیا گیا۔

بیرسٹر سیف نے بتایا کہ جب تک علی امین اور دیگر سے دوبارہ رابطہ قائم کرنے کی کوشش کی گئی، ریلی اسلام آباد میں داخل ہو چکی تھی، اس وقت تک بہت دیر ہو چکی تھی۔ذرائع نے بتایا کہ بشریٰ بی بی کا رویہ جارحانہ تھا، انہوں نے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کی بات سننے سے انکار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ پارٹی چیئرمین ویڈیو کال کے ذریعے ان سے براہ راست بات کریں لیکن تکنیکی اور دیگر مسائل کی وجہ سے یہ ممکن نہیں تھا۔ذرائع کے مطابق ابتدائی طور پر بشریٰ بی بی کو پشاور میں ہی رہنا تھا لیکن حالات اس وقت مکمل طور پر بدل گئے جب انہوں نے اچانک ٹرک پر سوار ہونے اور خود احتجاج کی قیادت کرنے کا فیصلہ کیا۔ذرائع کے مطابق بشریٰ بی بی کے مارچ کی قیادت کرنے کے فیصلے سے معاملات مزید پیچیدہ ہو گئے، کارکن انتہائی پرجوش تھے اور علی امین کی بات نہیں سن رہے تھے۔اندرونی ذرائع کے مطابق بشریٰ بی بی تمام فیصلے کر رہی تھیں اور علی امین غیر متعلق ہوکر رہ گئے تھے، ذرائع نے بتایا کہ صورتحال اس وقت مزید کشیدہ ہوگئی جب ایک گاڑی نے رینجرز اہلکاروں کو کچل دیا۔رپورٹ کے مطابق بیرسٹر سیف نے احتجاج کے لیے ڈی چوک جانے کا قصوروار بشریٰ بی بی کو قرار دے دیا، مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا نے دعویٰ کیا کہ انتظامیہ کی جانب سے اسلام آباد کے مضافات میں جلسے کی تجویز دی گئی جس پر بانی پی ٹی آئی نے آمادگی ظاہر کی تھی لیکن بشریٰ بی بی نے کہا کہ وہ ڈی چوک ہی جائیں گی۔

شوکت یوسفزئی نے علی امین گنڈاپور کو قربانی کا بکرا بنانے کا الزام عائد کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ سنگجانی جانیکے لیے سب مان گئے تھے، بشریٰ بی بی نہیں مانیں۔انہوں نے کہا کہ پشاور سے اسلام آباد تک کوئی لیڈر نظر نہیں آیا، سوال کیا کہ سلمان اکرم راجا سیکریٹری ہیں، وہ کہاں تھے؟ جب بانی نے سنگجانی کا کہہ دیا تو ڈی چوک کیوں گئے؟شیر افضل مروت نے دعویٰ کیا کہ وہ اور علی امین گنڈاپور ڈی چوک جاکر احتجاج کرنے کے حق میں نہیں تھے، انہوں نے کہا کہ علی امین چاہتے تھے کہ کارکن کلثوم ہسپتال سے آگے نہ بڑھیں لیکن پی ٹی آئی کارکن ڈی چوک جانے پر بضد تھے۔ انہوں نے سوال کیا کہ گولیوں کا ان کے پاس کیا علاج ہوسکتا ہے؟۔



کالم



چھوٹی چھوٹی باتیں


اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…