اسلام آباد(این این آئی)سپریم کورٹ میں انتخابی عذرداری اپیل پر سماعت کے دوران چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے سوال کیاہے کہ فارم 47کیا چیز ہے اور فارم 47کو قانون میں کیا کہتے ہیں؟۔پیرکوسپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے (ن)لیگی رہنما اظہر قیوم نارا کی این اے 81انتخابی عذرداری سے متعلق اپیل پر سماعت کی۔دوران سماعت وکیل احسن بھون نے کہاکہ دوبارہ گنتی میں میرے موکل کامیاب قرار پائے جس پر جسٹس عقیل عباسی نے کہا کہ ریٹرننگ افسرنے دوبارہ گنتی کی درخواست پر آرڈر نہیں کیا، ریٹرننگ افسر دوبارہ گنتی کا قانون کے مطابق پابند تھا،آپ کی درخواست پر دوبارہ گنتی ریٹرننگ افسر کو کرنی چاہیے تھی۔
اس موقع پر چیف جسٹس پاکستان سوال کیا فارم 47کیا چیز ہے اور فارم 47کو قانون میں کیا کہتے ہیں؟ جس پر احسن بھون نے بتایا کہ فارم 47ابتدائی نتیجہ ہوتاہے، حتمی نتیجہ فارم 48پر جاری ہوتا ہے جبکہ فارم 47کو قانون میں عارضی نتیجہ قرار دیا گیا ہے۔ جسٹس عقیل عباسی نے کہا کہ اگر ریٹرننگ افسردوبارہ گنتی کی درخواست مسترد کردے توکیا ہوگا اور ریٹرننگ افسر کے فیصلے کے خلاف دادرسی کا فورم کونسا ہوگا؟جس پر وکیل احسن بھون نے دلائل دئیے کہ 9فروری کو ریٹرننگ افسر نے فارم 47جاری کیا اور 11فروری کو ریٹرننگ افسر نے حلقے کا فارم 48بھی جاری کردیا، انتظامی افسر کے فیصلے کے خلاف میرا موکل الیکشن کمیشن چلا گیا۔ بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت میں وقفہ کردیا۔