ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

سمندری طوفان بائپر جوائے بپھر گیا، اورماڑہ میں پانی گھروں میں داخل، کراچی میں 100 ملی میٹر بارش متوقع

datetime 12  جون‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)سمندری طوفان بپرجوائے بپھر گیا،جو کراچی سے صرف 600کلومیٹر دور رہ گیا ہے، طوفان کے مرکز میں ہواؤں کی رفتار 200کلومیٹر فی گھنٹہ تک پہنچ گئی، 30سے 40فٹ اونچی لہریں اٹھنے لگیں۔طوفان کا رخ فی الحال بھارتی گجرات کی طرف ہے، راستہ بدلا تو کراچی سمیت سندھ کی پوری ساحلی پٹی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

ساحلی علاقوں میں 300 سے 400 ملی میٹر تک تیز بارشوں کا امکان ہے، کیٹی بندر پر 10 سے 12 فٹ اونچی لہریں اٹھ سکتی ہیں جبکہ 120کلومیٹر فی گھنٹا کی رفتارسے جھکڑ چل سکتے ہیں۔ محکمہ موسمیات نے خطرے کی گھنٹی بجادی۔نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے)کے زیر اہتمام سمندری طوفان بپرجوائے سے متعلق قومی رابطہ کانفرنس منعقد ہوئی جس کی صدارت چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک نے کی۔

اجلاس میں بپرجوائے کے ممکنہ خطرات اور پیشگی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں پاکستان نیوی، سیکریٹری سندھ، صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کے حکام نے شرکت کی جبکہ محکمہ موسمیات سمیت تمام وفاقی و صوبائی اداروں کے متعلقہ حکام بھی اجلاس میں موجود تھے۔اس موقع پر نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کے سربراہ نے کہاکہ سائیکلون بپرجوائے کا رخ کراچی کے جنوب میں 600کلومیٹر کے فاصلے پر ہے، سمندری طوفان اگلے 12گھنٹوں میں مزید شدت اختیار کرسکتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ سائیکلون بپرجوائے 160سے 180کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے پیشرفت کر رہا ہے۔ این ڈی ایم اے سربراہ کے مطابق طوفان 13-14 جون تک سندھ کے جنوب اور جنوب مشرقی حصے پر اثر انداز ہوسکتا ہے،سمندری طوفان سے ساحلی علاقوں میں تیز آندھی، طوفانی بارشیں اور طغیانی آسکتی ہے۔ این ڈی ایم اے کے مطابق بپرجوائے کی بین الاقوامی ماڈلز کے ذریعے پیشرفت پر مسلسل نگرانی جاری ہے۔ 13تا 17 جون ماہی گیر اور سیاح کھلے سمندر کی جانب رخ کرنے میں احتیاط کریں۔

این ڈی ایم اے نے وفاق، بلوچستان اور سندھ کے تمام متعلقہ اداروں کو ہائی الرٹ پر رہنے کی ہدایت بھی کی اور کہا کہ متعلقہ ادارے ساحلی علاقوں میں ایمرجنسی مشینری اور طبی عملے کی موجودگی یقینی بنائیں،پاکستان نیوی اور سمندری امور کے ادارے ساحلی پٹی کی نگرانی کو مزید فعال کریں جبکہ عوام کسی بھی ہنگامی صورتحال میں مقامی انتظامیہ کی ہدایات پرعمل کریں۔دوسری جانب کراچی، حیدرآباد، ٹھٹھہ، میرپور خاص میں بارشوں اور تیز ہواؤں کا سلسلہ منگل سے شروع ہونے کی پیشگوئی کی گئی ہے اورماڑہ میں لہروں نے سڑک کا رخ کرلیا ہے۔کراچی میں 100ملی میٹر تک بارش کا امکان ہے، عمارتوں سے اب تک بل بورڈز نہیں ہٹائے گئے، سی ویو روڈ خیابان اتحاد تک بند کردیا گیا ہے اور ساحل پر جانے پر پابندی لگادی گئی۔طوفان کے زیر اثر کراچی میں گرمی کی شدت بڑھ گئی، (آج)13سے 17 جون تک ماہی گیروں کو سمندر میں جانے سے روک دیا گیا۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…