اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ بہت مشکل اصلاحات ہوچکی ہیں اور آئی ایم ایف معاہدے کی تاخیر میں کوئی تکنیکی وجہ نہیں،کچھ لوگوں کو شوق ہے وہ ڈیفالٹ کی تاریخیں دیتے رہتے ہیں ان کو شرم آنی چاہیے، بجائے لوگوں کو امید اور تسلی دینے کے تاریخیں دے رہے ہیں،ملک میں سیاسی عدم استحکام سب سے نقصان دہ چیز ہے، حکومت اب تک معیشت میں جدوجہد کررہی ہے۔
یہ بڑا مشکل فیصلہ تھا گزشتہ حکومت کو چلنے دیں اور تباہی ہوجائے یا پھر فیصلہ لیا جائے، پی ڈی ایم کی تمام جماعتوں نے لبیک کہا تو ہم نے ذمہ داری لے لی، پہلے 1998، پھر 2013 اور آج پھر ملک کو ہماری ضرورت ہے۔ ہفتہ کویہاں کراچی ایوان صنعت وتجارت کے وفد سے ملاقات اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ملک مشکل اقتصادی صورتحال اورچیلنجوں کا سامنا کررہاہے مگر تمام شراکت داروں کے تعاون سے ان مسائل پرقابو پالیاجائیگا۔ انہوں نے کہاکہ 2013 میں بھی ملک کواسی طرح کی چیلنجوں کاسامنا تھا اوراس وقت بھی ملک کے دیوالیہ ہونے کی باتیں کی جارہی تھی تاہم اس وقت بھی مسلم لیگ ن کی قیادت نے تاجروں اورصنعت کاروں سمیت شراکت داروں کی معاونت سے چیلنجوں پرقابو پایا اورپاکستان کی معیشت دنیا کی 24 ویں بڑی معیشت بن گئی، ملک کے تمام معاشی اشاریے بہتری کی عکاسی کررہے تھے جسے بدقسمتی سے گزشتہ ساڑھے چار برسوں میں 47 ویں معیشت بنادیاگیا۔وزیرخزانہ نے کہاکہ ہماری کوشش ہے کہ جوبھی وعدے کئے جائے وہ پوری ہوں، ملکی معیشت مشکلات کاشکارہے تاہم بہتری کی امیدہے۔وزیرخزانہ نے کہاکہ کچھ لوگوں کوملک کے دیوالیہ ہونے کاشوق ہے لیکن ایسا نہیں ہوگا، جولوگ ملک کے دیوالیہ ہونے کی تاریخیں دے رہے ہیں انہیں شرم آ نی چاہیے۔
انہوںنے کہاکہ پاکستان دیوالیہ نہیں ہوگا، پاکستان نے اپنے تمام بیرونی ادائیگیوں کویقینی بنایاہے اورکسی قسم کی ادائیگی میں کوئی تاخیرنہیں کی گئی، پاکستان ایک خودمختارملک ہے اگرہم پرقرضہ ہے توہمارے ایک ٹریلین ڈالر سے زیادہ کے اثاثے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ملکی معیشت کوپائیدارنمو اوراستحکام کی راہ پرگامزن کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں، کوشش ہے کہ عوام کوزیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کی جائے، قیمتوں میں استحکام کیلئے کام ہورہاہے۔
گزشتہ دنوں میں دوبار پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی گئی، اسی طرح ایل پی جی اورخوردنی تیل کی قیمتوں میں بھی کمی کی گئی۔ وزیرخزانہ نے کہاکہ ملک میں سیاسی عدم استحکام سے معیشت کمزورہوتی ہے، آئی ایم ایف پروگرام میں تاخیرسے مشکلات ہوں گی، گزشتہ حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ کئے گئے وعدوں کوتوڑا جس سے پاکستان کیلئے مشکلات پیداہوئیں، ہم نے مشکل مگردلیرانہ فیصلے کئے مگرہمارے لئے ملک اورریاست اہم ہے۔
انہوں نے کہاکہ زراعت سمیت کئی شعبوں میں بہتری آرہی ہے، ہم آئی ٹی سمیت دیگر شعبوں میں بھی بہتری لارہے ہیں، انہوں نے کہاکہ کاروباری طبقے کے جائز مطالبات کونہ صرف تسلیم کریں گے بلکہ سہولیات بھی دی جائیگی۔ملکی معیشت میں بہتری کیلئے بجٹ کے بعد بھی اقدامات کا سلسلہ جاری رہے گا۔کراچی ایوان صنعت وتجارت کے وفد نے بجٹ تجاویز پرغورکرنے پروزیرخزانہ کاشکریہ اداکیا اورحکومت کو تاجربرادری کی طرف سے مکمل تعاون کایقین دلایا۔