اسلام آباد (این این آئی) وزیر اعظم شہباز شریف نے کہاہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری پاکستان کی ترقی اور یہاں کے لوگوں کی بہبود میں اہم کردار ادا کر رہی ہے،چینی تعاون و سرمایہ کاری کی بدولت پاکستان میں انفراسٹرکچر، پبلک ٹرانسپورٹ کی ترقی اور بجلی کے بحران پر کافی حد تک قابو پانے میں مدد ملی،چینی تعاون سے جاری ترقیاتی منصوبوں کو مزید تعطل کا شکار نہیں ہونے دیں گے
۔ بدھ کو وزیرِ اعظم شہباز شریف سے شنگھائی الیکٹرک کے صدرLiu Pingکی قیادت میں چینی وفد نے ملاقات کی جس میںسابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی، وفاقی وزیرِ بجلی خرم دستگیر خان، وزیر مملکت پیٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک، معاونینِ خصوصی ظفر الدین محمود، ڈاکٹر جہانزیب خان اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی ۔وزیراعظم کو بتایا گیا کہ 1320 میگاواٹ تھر کول پاور پراجیکٹ گذشتہ سالوں میں تعطل کا شکار رہا مگر موجودہ حکومت کے تعاون کی بدولت نہ صرف اس پر تیزی سے کام جاری ہے بلکہ 2023 کی پہلی سہ ماہی میں اسے مکمل کر لیا جائیگا، منصوبے کی وجہ سے 7000 مقامی لوگوں کو روزگار فراہم کیا گیا۔اجلاس کو بتایا گیا کہ شنگھائی الیکٹرک پاکستان میں جنریشن، ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن میں مزید سرمایہ کاری میں گہری دلچسپی رکھتی ہے جسکا وزیرِ اعظم نے خیر مقدم کیا۔شنگھائی الیکٹرک کے صدر نے وزیر اعظم اور انکی ٹیم کا منصوبے کی تکمیل کیلئے تعاون پر شکریہ ادا کیا۔ وزیر اعظم نے کہاکہ چین پاکستان اقتصادی راہداری پاکستان کی ترقی اور یہاں کے لوگوں کی بہبود میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ صدر عزت مآب شی جِن پنگ اور چینی قیادت کے پاکستان کی ہر مشکل مرحلے میں مدد پر مجھ سمیت پوری قوم ان کی مشکور ہے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ چینی تعاون و سرمایہ کاری کی بدولت پاکستان میں انفراسٹرکچر، پبلک ٹرانسپورٹ کی ترقی اور بجلی کے بحران پر کافی حد تک قابو پانے میں مدد ملی۔ شہبازشریف نے کہاکہ چینی تعاون سے جاری ترقیاتی منصوبوں کو مزید تعطل کا شکار نہیں ہونے دیں گے۔وزیرِ اعظم نے کہاکہ حکومت چینی کمپنیوں کے ساتھ تعاون اور سرمایہ کاری بڑھانے کیلئے سنجیدگی سے اقدامات کر رہی ہے،چینی کمپنیوں کے انجینئرز اور مزدوروں کے تحفظ کیلئے تمام تر ضروری اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔وزیر اعظم نے کہاکہ تھر کول پاور پراجیکٹ جو بہت پہلے مکمل ہو جانا چاہئیے تھا عمران نیازی نا اہل حکومت میں دانستہ طور پر تعطل کا شکار بنایا گیا،اس کی تکمیل سے مقامی کوئلے سے 1320 میگاواٹ بجلی کی عوام کو جلد فراہمی ممکن ہو سکے گی۔وزیرِ اعظم نے تھر کول پراجیکٹ کی جلد تکمیل میں چینی کمپنی شنگھائی الیکٹرک کے ساتھ معاونت کیلئے معاونِ خصوصی ظفر الدین محمود اور ایڈیشنل سیکٹری ندیم چوہدری کو نمائندہِ خصوصی کی ذمہ داری سونپ دی۔وزیر اعظم نے کہاکہ چینی کمپنیوں نے پاکستان میں برق رفتاری سے منصوبوں کی تکمیل یقینی بنائی، جو قابلِ ستائش ہے۔