اسلام آباد (این این آئی)وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ 19دسمبر کو اسلام آباد میں او آئی سی کے وزرائے خارجہ کا غیر معمولی اجلاس ہوگا،او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس کا ایجنڈا افغانستان ہے، افغانستان کی صورتحال پر فوری توجہ دینا ہوگی ،افغانستان کے حالات خدانخواستہ خراب ہوئے تو پاکستان سمیت پورا خطہ متاثر ہو گا، سانحہ سیالکوٹ انتہائی تکلیف دہ ہے،
جو سیالکوٹ میں ہوا وہ نہیں ہونا چاہیے تھا،حکومت کے ساتھ معاشرے کو بھی ذمہ داری ادا کرنا ہوگی،انتہا پسند سوچ کا ملکر مقابلہ کرنا ہوگا۔او آئی سی کونسل آف فارن منسٹرز کے غیر معمولی اجلاس اور سیالکوٹ میں پیش آنے والے المناک واقعہ کے حوالے سے وزیر خارجہ نے اپنے بیان میں کہاکہ 19دسمبر کو اسلام آباد میں او آئی سی کے وزرائے خارجہ کا غیر معمولی اجلاس ہوگا، مختلف ممالک کے خصوصی نمائندوں کو بھی دعوت دی ہے۔ انہوںنے کہاکہ او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس کا ایجنڈا افغانستان ہے، افغانستان کی صورتحال پر فوری توجہ دینا ہوگی تاکہ افغانستان کے انسانی بحران میں اضافہ نہ ہو۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ افغانستان میں معاشی بحران پیدا ہوا تو مضر اثرات مرتب ہوں گے۔ انہوکںنے کہاکہ افغانستان کے حالات خدانخواستہ خراب ہوئے تو پاکستان سمیت پورا خطہ متاثر ہو گا۔ انہوںنے کہاکہ سانحہ سیالکوٹ انتہائی تکلیف دہ ہے، جو سیالکوٹ میں ہوا وہ نہیں ہونا چاہیے تھا۔ انہوںنے کہاکہ کوئی معاشرہ ایسے واقعات کی اجازت نہیں دیتا، سیالکوٹ واقعہ کی تحقیقات جاری ہیں،118افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ انہوںنے کہاکہ میری سری لنکن وزیر خارجہ سے بات ہوئی، وزیراعظم کی سری لنکن حکومت سے بات ہوئی،سری لنکن حکومت پاکستانی اقدامات سے مطمئن ہے۔ انہوںنے کہاکہ سری لنکن حکومت چاہتی ہے کہ ذمہ داروں کو سزا ملے،ہماری بھی یہی کوشش ہے کہ ذمہ داران کٹہرے میں لائے جائیں۔ انہوںنے کہاکہ حکومت کے ساتھ معاشرے کو بھی ذمہ داری ادا کرنا ہوگی۔ انہوںنے کہاکہ جنونی کیفیت کے سامنے بند باندھنا ہوگا، حکومت اور عوام دونوں کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوںنے کہاکہ انتہا پسند سوچ کا ملکر مقابلہ کرنا ہوگا۔