اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے سانحہ اے پی ایس مقدمے میں وزیر اعظم عمران خان کی سپریم کورٹ میں آمد پر کہا ہے کہ عمران خان نے ثابت کردیا کہ وہ قانون اور عدالتوں کے احترام کیلئے کس قدر آگے جاتے ہیں، ان کی قانون اور انصاف کی جدوجہد عالمبرداری ہے، ان کی سیاست کا مرکز رہی ہے۔سپریم کورٹ کے احاطہ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ
عدالت عظمیٰ نے صبح ساڑھے نو بجے حکم دیا اور وزیر اعظم عمران خان سیدھا عدالت پہنچے۔فواد چوہدری نے کہا کہ ہمارے پاس بہت آسان ریاست تھا، اس وقت مسلم لیگ (ن) برسراقتدار تھی، ہم تمام ذمہ داری مسلم لیگ (ن)، نواز شریف اور اس وقت کے وزیر داخلہ پر عائد کرکے کہتے کہ بات ختم ہوگئی۔انہوں نے کہا کہ ہم نے الزامات کی سیاست نہیں کی اور نیشنل ایکشن پلان ترتیب دیا جس میں پوری قوم ساتھ کھڑی تھی، یہ وہ وقت تھا جب ججز نے فیصلے کرنے چھوڑ دیتے تھے اور آرمی کورٹس بنانی پڑی تھیں۔وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ’انٹیلی جنس ناکامیاں ہوتی ہیں لیکن پاکستان نے دہشت گردی کا خاتمہ کردیا ہے، پاکستان میں نیشنل ایکشن پلان کے بعد معمولات زندگی بحال ہوئی ہے، فوج، پیرا ملٹری فورسز اور تمام سیاسی جماعتوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جنہوں نے مل کر نیشنل ایکشن پلان پر عمل کیا۔انہوں نے اپنی حکومت کے 3 برس کو تاریخ کے پْر امن سال قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے کئی محاذ پر مقابلہ کیا، کورونا اور اس کے نتیجے میں معیشت کو درپیش چیلنجز بھی شامل ہیں، کسی اور ملک کو افغانستان کی موجودہ صورتحال کا سامنا کرنا پڑتا تو آپ اندازہ لگاسکتے ہیں کہ وہاں کیا حالات ہوتے۔فواد چوہدری نے کہا کہ عمران خان نے پارٹی منشور کا عملی مظاہرہ کیا اور عدالتی حکم پر تنہا ہی عدالت عظمیٰ پہنچے، آئندہ 4 ہفتے میں کارروائی مکمل کرکے اس کی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کریں گے۔اس موقع پر وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے عدالت کو یقین دلایا ہے کہ آئندہ چار ہفتوں میں رپورٹ پیش کریں گے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے تمام صورتحال فل بینچ کے سامنے پیش کردی ہے۔