اسلام آباد ( آن لائن) سابق وزیراعظم و مسلم لیگ (ن) کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے تیسرے نیب ترمیمی آرڈنینس پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیا نیب ترمیمی آرڈیننس بدنیتی پرمبنی ہے، نئے نیب آرڈیننس کا اطلاق حکومت کی چوری پر نہیں ہوتا، کہہ دیں آرڈیننس کا اطلاق صرف نون لیگ پر ہوگا،
چیئرمین نیب تاحیات ہوں گے، ہٹانیکا اختیار صدر کو مل گیا۔ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نئے آرڈیننس کے تحت صدرمملکت کسی وقت بھی چیئرمین نیب کونکال سکتے ہیں،یہ صرف ایک آرڈیننس کی مار ہیں۔ روز اول سے کہا ہے کہ نیب آرڈیننس بدنیتی پرمبنی ہے۔ یہ آرڈیننس 10منٹ میں بنا کر سامنے لے آتے ہیں، قانون سے نہ کھیلا جائے ، حکومت کے لیے مشکل پیدا ہو جائیگی۔کہہ دیں نیب آرڈیننس صرف مسلم لیگ (ن ) کے لیے ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت جتنی بھی چوری کرلے وہ معاف ہے، عوام کو دکھائیں ن لیگ نے کیا کرپشن کی، موجودہ حکومت کی کرپشن عوام کے گھر تک جا پہنچی، 120 روپے فی کلو چینی میں سے 70 روپے عمران خان اور ان کے وزراء کی جیب میں جا رہے ہیں، براڈ شیٹ میں کس نے کس کو پیسے دیئے کوئی نہیں جانتا۔شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ نیب کے پراسیکیوٹر اور ملازمین کٹہرے میں کھڑے ہونگے ۔انہوں نے ٹی ایل پی سے کیے گئے معاہدے کو عوام کے سامنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پہلے ایک جماعت کوکالعدم قرار دیا پھر پیر پکڑ کر معافیاں مانگی گئیں ،کالعدم جماعت سے کیاگیا معاہدہ کیسے ہوا عوام کے سامنے کیوں نہیں آیا؟