اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ نے نیب ملزم سیف الرحمن کی عبوری ضمانت میں آئندہ سماعت تک توسیع کر دی۔ بدھ کو ملزم سیف الرحمان نے کارروائی کیخلاف نیب کا دائرہ اختیار چیلنج کر دیا جس پر عدالت نے کہاکہ بادی النظر میں نیب کا دائرہ اختیار بنتا ہے۔عدالت نے نیب سے
ملزم کیخلاف شواہد کی تفصیلات مانگ لیں ۔ سپریم کورٹ نے کہاکہ نیب کا احاطے سے ملزم گرفتار کرنا عدالتی وقار کیخلاف ہے، نیب ازخود اپنے افسران کیخلاف کارروائی کرکے رپورٹ پیش کرے۔ سپریم کورٹ نے کہاکہ نیب رپورٹ کی روشنی میں توہین عدالت کارروائی کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کرینگے۔قائمقام چیف جسٹس نے کہاکہ ملزم کیخلاف کیس کا تعین کیے بغیر گرفتاری ظلم ہے، مکمل حقائق سامنے آنے تک گرفتاری مناسب نہیں۔ انہوںنے کہاکہ وائٹ کالر کرائم ہے کوئی لاش نہیں پڑی ہوئی جو فوری گرفتار کرنا ہے۔لطیف کھوسہ نے کہاکہ ملزم کیخلاف کوئی شکایت کنندہ ہے نہ ہی وہ عوامی عہدیدار۔ جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہاکہ ملزم سیف الرحمن نیب حکام کے ساتھ تعاون کرے اور تحقیقات کا حصہ بنے۔عدالت عظمیٰ نے کہاکہ سیف الرحمن بیس لاکھ کے مزید ضمانتی مچلقے ڈپٹی رجسٹرار سپریم کورٹ کے پاس جمع کرائے۔ بعدازاں سپریم کورٹ نے نیب ملزم سیف الرحمن کی عبوری ضمانت میں آئندہ سماعت تک توسیع کر دی،سپریم کورٹ نے کہاکہ ملزم کے عدم تعاون پر نیب فوری عدالت کو آگاہ کرے۔ بعد ازاں کیس کی سماعت دو ہفتوں تک کیلئے ملتوی کر دی گئی