منگل‬‮ ، 16 دسمبر‬‮ 2025 

لاہور ہائیکورٹ نے شہباز شریف کی تمام درخواستیں واپس کرنے کی استدعا پر فیصلہ سنا دیا

datetime 24  مئی‬‮  2021 |

لاہور( این این آئی)لاہور ہائیکورٹ نے مسلم لیگ (ن)کے صدر شہباز شریف کی بلیک لسٹ میں نام شامل کے خلاف تمام درخواستیں واپس لینے کی بنیاد پر نمٹا دیں۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی نے شہباز شریف کی بلیک لسٹ سے نام نکلوانے سے متعلق تمام درخواستیں واپس لینے کی

متفرق درخواست پر سماعت کی۔دوران سماعت شہباز شریف کےوکیل امجد پرویز نے موقف اختیار کیا کہ شہباز شریف اپنی درخواستیں واپس لینا چاہتے ہیں۔تاہم وفاقی حکومت کے وکیل رانا عبدالشکور نے شہباز شریف کی درخواستیں واپس لینے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ اعلی عدلیہ کے بلیک لسٹ سے نام نکالنے کے احکامات کو وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے۔عدالت نے ریمارکس دئیے کہ درخواست گزار کسی بھی مرحلے پر اپنی درخواست واپس لے سکتے ہیں۔وفاقی حکومت کے وکیل نے کہا کہ ہائیکورٹ نے شہباز شریف کی درخواست پر حکومت کو نوٹس جاری کر رکھے ہیں، معاملہ عدالتی ہے لہٰذاجب تک وفاقی حکومت کا جواب نہیں آتا تب تک معاملہ زیر التوا ء رہے گا۔وفاقی حکومت شہباز شریف کی درخواست کا جواب جمع کرانا چاہتی ہے، حکومت کے جواب کے بعد عدالت جو مناسب سمجھے حکم کر دے۔شہباز شریف کے وکیل نے موقف اپنایا کہ قانون کی منشا ء کے مطابق درخواست گزار عدالت کی اجازت سے کسی بھی مرحلے پر درخواست واپس لے سکتا ہے، وفاقیحکومت نے شہباز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کر دیا ہے، بلیک لسٹ کا معاملہ عدالت میں زیر سماعت تھا اسی دوران نام ای سی ایل میں شامل کیا گیا۔عدالت سے استدعا ہے کہ شہباز شریف کی تمام درخواستیں واپس کرنے کے احکامات جاری کئے جائیں۔جسٹس علی باقر نجفی نے ریمارکس دئیے کہ شہریوں کے حقوق کی حفاظت کرنا عدالت کا کام ہے،

ادارے جتنے حکومت کے ہیں اتنے ہی عام شہری کے بھی ہیں۔انہوں نے سوال اٹھایا کہ اگر ہائیکورٹ کا حکم سپریم کورٹ میں چیلنج ہو جائے تو کیا مرکزی کیس واپس لیا جاسکتا ہے۔شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز نے کہا کہ بالکل کیس واپس لیا جا جاسکتا ہے۔جسٹس علی باقر نجفی نے کہا کہ قانون کے مطابق تو اس کیس کی موجودگی میں بھی ای سی ایل کیس

فائل کیا جاسکتا ہے۔امجد پرویز ایڈووکیٹ نے کہا کہ شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں نیب کی درخواست پر ڈالا گیا ہے، شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں چھٹیوں میں شامل کیا گیا۔جسٹس علی باقر نجفی نے ریمارکس دئیے کہ شہباز شریف ای سی ایل کے حوالے سے علیحدہ درخواست دائر کرنا چاہتے ہیں، بلیک لسٹ کیس کا زیر سماعت رہنا نہ وفاقی حکومت

کو فائدہ دے گا نہ شہباز شریف کو۔وفاقی حکومت کے وکیل نے پھر کہا کہ حکومت چاہتی ہے بلیک لسٹ کیس میں جواب جمع کرائے ۔جسٹس علی باقر نجفی نے کہا کہ میرا خیال ہے وفاقی حکومت کو درخواست واپس لینے پر کوئی اعتراض نہیں ہونا چاہیے جس کے بعد ہائیکورٹ نے شہباز شریف کی تمام درخواستیں واپس لینے کی درخواست منظور کر لی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…