ریاض ( آن لائن )سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی میں مسجد تعمیر کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ سعودی میڈیا کے مطابق بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی میں تعمیر ہونے والی مسجد 80 کنال پر محیط ہوگی اور اس میں 12 ہزار نمازیوں کی گنجائش ہوگی۔سعودی میڈیا نے یہ بھی بتایا کہ مسجد میں 10 ہزار مرد، 2 ہزار خواتین نماز پڑھ سکیں گی،
مسجد میں جدید اسلامی تحقیقاتی مراکز بھی بنائے جائیں گے دریں اثنا وزیراعظم عمران خان اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے سعودی پاکستان سپریم کوآرڈی نیشن کونسل کے قیام کے معاہدے پر دستخط کردیئے ہیں۔سعوی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے وزیراعظم عمران خان کی ملاقات کے حوالے سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق وزیراعظم نے جدہ میں ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کی، جس میں دوطرفہ،علاقائی اوربین الاقوامی امور پر بات چیت کی گئی، وزیراعظم نے رمضان المبارک کے خصوصی ایام میں مقامات مقدسہ کی زیارت کا موقع فراہم کرنے پراظہار تشکر کیا اور گرین سعودی عرب اور گرین مشرق وسطی کے اقدامات کی تعریف کی۔ملاقات کے دوران وزیراعظم اورسعودی ولی عہد نے تمام شعبوں میں دو طرفہ تعلقات کومزید بڑھانے پراتفاق کیا اور دوطرفہ تاریخی تعلقات، مشترکہ اقدار اور باہمی اعتماد کو وسعت دینے کے عزم کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے پاکستانی عوام کی طرف سے مقدس سرزمین سے خصوصی عقیدت کا اظہار کیا اور سعودی عرب کی خودمختاری اورعلاقائی سالمیت کے لیے مستقل حمایت کی یقین دہانی کرائی۔اس موقع پر پاکستان میں سعودی سرمایہ کاری بڑھانے اور توانائی کے
شعبے میں تعاون پر بات چیت بھی کی گئی اور وزیر اعظم نے سعودی عرب میں پاکستانیوں کے لیے ملازمت کے مواقع بڑھانے پر خصوصی زور دیا۔ وزیراعظم عمران خان نے گرین سعودی عرب اور گرین مشرق وسطی کے اقدامات کی تعریف کی۔ سعودی ولی عہد نے ملاقات کے دوران وزیراعظم عمران خان نے مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کی اہمیت پر زور دیا اور افغانستان میں
امن اور مفاہمت کے لیے پاکستان کی مستقل کوششوں پر روشنی ڈالی۔ملاقات کے دوران وزیراعظم اور سعودی ولی عہد نے سعودی پاکستان سپریم کوآرڈی نیشن کونسل کے قیام سے متعلق معاہدے پر دستخط کئے۔ کونسل پاک سعودی تعلقات کی ترقی کو اسٹریٹجک سمت فراہم کرے گی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ امید ہے کونسل تمام شعبوں میں دوطرفہ تعاون بڑھانے میں اہم کردارادا کرے گی، اس کے علاوہ پاکستان اور سعودی عرب میں متعدد معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشت پر دستخط بھی کیے گئے۔