اسلام آباد (این این آئی، آن لائن)وفاقی حکومت نے سوئس کیسز کی تحقیقات کروانے کافیصلہ کیا ہے۔ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ نے نیب کے 2 سابق چیئرمین اور افسران کیخلاف وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے کو تحقیقات شروع کرنے کی منظوری دی ہے۔ذرائع کے مطابق2011 سے 2017 کے دوران نیب کے چیئرمین اور ذمہ دار افسران کے خلاف
تحقیقات کی منظوری دی ہے۔ذرائع کے مطابق وفاقی کا بینہ کی جانب سے نیب کا 2011 سے 2017 کا دور تاریک ترین قرار دیا گیا، نیب افسران نے عدالت کو گمراہ کرتے ہوئے تندہی سے سوئس کیسز بند کروانے میں کردار ادا کیا۔ذرائع کے مطابق نیب افسران کے کردار کی وجہ سے اصل ریکارڈ دستیاب ہونے کے باوجود سوئس کیسز بند کروائے گئے۔ ذرائع کے مطابق سوئس کیسز سے متعلق نیب کے پاس اصل ریکارڈ موجود تھا۔دوسری جانب وفاقی حکومت نے پیٹرول بحران سے متعلق کابینہ کمیٹی کی رپورٹ پر پیٹرولیم ڈویژن، اوگرا حکام، بورڈ افسران اور آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے خلاف فوجداری کارروائی کی منظوری دی ہے۔اس کے علاوہ پیٹرولیم ڈویژن میں مانیٹرنگ سیل قائم کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔ذرائع کے حوالے سے میڈیارپورٹس کے مطابق کابینہ کمیٹی کی رپورٹ منظور کرلی گئی ۔ ایڈوائری کمیٹی کے ڈیٹا پر انحصار ختم کرتے ہوئے نئی ٹیسٹنگ لیب کے قیام کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔ وفاقی حکومت نے آئل مارکیٹنگ
کمپنیوں کو عبوری لائسنس جاری کرنے پر بھی کارروائی کی ہدایت کی ہے۔اس کے علاوہ غیرقانونی جوائنٹ وینچر اور غیرقانونی نجی اسٹوریج قائم کرنے اوربحری جہازوں کی برتھنگ میں تاخیر کرنے والوں کو بھی سزا بھگتنا ہو گی۔ ذرائع کے مطابق حکومت نے آ ئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کو بدعنوانی میں ملوث کمپنیوں کے خلاف کارروائی کی ہدایت کی ہے۔