اسلام آباد،نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک، این این آئی )مقبوضہ کشمیر میں حقوق انسانی کی سنگین خلاف ورزیوں کو عالمی فورمز پر اٹھانے کیلئے ایک نیا پارلیمانی گروپ قائم کیا جارہا ہے ،روزنامہ جنگ میں طاہر خلیل کی شائع خبر کے مطابق اسد قیصر سے نورین فاروق ابراہیم،
ملک محمد احسان للہ ٹوانہ ودیگر نے ملاقات کی،گروپ کے قیام پرتبادلہ خیال کیا گیا،سپیکر اسد قیصر نے آل پارٹیز پارلیمانی گروپ برائے کشمیر کے قیام پر تبادلہ خیال کیا ہے ،یہ تجویز اس وقت سامنے آئی جب پارلیمانی کشمیر کمیٹی پہلے ہی گزشتہ 25 سال سے کام کر رہی ہے اور اس میں بھی تمام پارلیمانی گروپوں کی نمائندگی موجود ہے ۔دوسری جانب بھارت میں ریپبلک ٹی وی کے چیف ارنب گوسوامی کے لیک ہونے والے وٹس ایپ پیغامات نے اس حقیقت کو آشکارکردیا ہے کہ آر ایس ایس کایہ غنڈہ پلوامہ دھماکے اور اس کے بعد بالاکوٹ میں ہونے والے حملے کے بارے میں جانتا تھا۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق اس گفتگو سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ پلوامہ حملہ بھارتی حکومت کی کارستانی تھی۔ براڈکاسٹ آرڈی ینسز ریسرچ کونسل (بی اے آر سی) کے سابق سی ای او پرتھو داس گپتاکے فون سے بھیجے گئے واٹس ایپ پیغامات سے جو ایک ہزار سے زیادہ صفحات پر مشتمل ہیں ، پتہ چلتا ہے کہ اس نے ٹی وی اینکرارنب گوسوامی
کے ساتھ متعدد بار چیٹنگ کی ہے۔ یہ ٹی وی اینکر بی جے پیاور آر ایس ایس کے ساتھ اپنے قریبی روابط کی وجہ سے بدنام ہے۔افشاء ہونے والے چیٹس سے ایک بڑا انکشاف یہ ہوا ہے کہ بالاکوٹ فضائی حملے سے قبل ہی ارنب کو اس حملے کا علم تھا۔ لیک ہونے والےواٹس ایپ پیغامات میں
ارنب نے پرتھو داس گپتا کوجو ٹی آر پی سکینڈل کا ملزم ہے اس بارے میں ایک پیغام بھیجا ہے ۔ٹی آر پی اسکینڈل گزشتہ سال سامنے آیا تھا جب براڈکاسٹ آڈوینسز ریسرچ کونسل نے جو نشریاتی اداروں اور ایڈورٹائزرز کا ایک اعلیٰ ادارہ ہے اور ٹی وی ریٹنگ کی نگرانی کرتا ہے۔
شکایت درج کروائی کہ کچھ چینلز اشتہارات سے آمدنی بڑھانے کے لئے اپنے ٹی آر پی نمبروں میںہیراپھیری کررہے ہیں ۔وٹس ایپ پیغامات میں 23 فروری 2019 کو ارنب نے داس گپتا کو بتایا کہ کچھ بڑا ہو نے والا ہے۔ جب داس گپتا نے پوچھا کہ کیا یہ دائود کے بارے میں کچھ ہے تو
ارنب نے جواب دیا نہیں جناب پاکستان۔ اس بار کچھ خاص ہوگا۔ جب داس گپتا نے مزید پوچھاکی کہ آیا یہ حملہ ہوگایا اس سے بڑا کچھ ہوگا ، ارنب نے جواب دیا ، عام حملے سے بڑاہوگا۔ اور کشمیر پر بھی کچھ بڑا ہوگا۔ پاکستان کے بارے میں پیغام میں کہاگیا کہ حکومت کو اعتماد ہے کہ حملہ
اس طرح کا ہوگا کہ لوگ خوش ہوجائیں گے۔ارنب کی ایک اور گفتگو میں وہ یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ پلوامہ حملے کے بعد جس میں بھارتی فوج کے 40 فوجی ہلاک ہوگئے تھے ، وہ جیت گئے ہیں۔ارنب نے بالاکوٹ حملے پر تبصرے کرتے ہوئے اپنی گفتگو میں کہا ہے کہ اس سے انتخابات
میں کامیابی ہوگی۔14 فروری کو سہ پہر 3بجکر15منٹ پر ایک حملہ آور نے پلوامہ میں 40 بھارتی فوجیوں کو ہلاک کیا اور اسی دن شام5بجکر 42منٹ پرارنب کہتا ہے کہ اس حملے سے ہم جیت گئے ہیں۔اس طرح یہ شخص واضح طور پر 40 بھارتی فورسز اہلکاروں کی ہلاکت پر
جشن اور خوشی منا رہا ہے۔ سوال یہ ہے کہ کیوں؟26 فروری 2019 کو بالاکوٹ حملے کے بارے میں وہ کہتا ہے کہ ا سے لوگ خوش ہوجائیں گے۔سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ ارنب گوسوامی کی چیٹنگ نے بھارت کا اصل چہرہ اور پلوامہ دھماکے اور بالاکوٹ حملے کے پیچھے اس
کی سازش کو بے نقاب کردیا ہے اور ان حملوں سے متعلق پاکستان کے موقف کو درست ثابت کیا ہے۔ان کے بقول اس سے یہ ظاہر ہوا ہے کہ پلوامہ حملہ ایک جعلی ا آپریشن تھا جس میں بھارت نے اپنے ہی فوجیوں کو ہلاک کیا اور اس کا الزام پاکستان پر ڈالنے کی کوشش کی۔