ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

تمام تعلیمی اداروں کی بندش کے بعدکاروباری مراکزسے متعلق حکومت کا بڑا اعلان ، تاجروں نے بھی اپنا فیصلہ سنا دیا

datetime 23  ‬‮نومبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک، این این آئی)ملک بھر میں کوروناوائرس کے بڑھتے خدشات کے پیش نظر دوسرے فیز میں کارباری مراکز بھی جلد بند کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اس فیصلے کا اطلاق تھوک ، سیل اور پرچون کی دکانوں پر بھی ہوگا۔ حکومتی ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا

ہے کہ ایس او پیز پر عمل درآمد نہیں ہورہا، یہ فیصلہ اس لیے کیا گیا تاکہ لوگ جلد گھروں میں واپس جائیں اور ایس او پیز پر عمل کریں۔دوسری طرف لاہورچیمبر ز اور دیگر ایسوسی ایشنز نے خط لکھاکہ فیصلہ کاروبار کے مفاد میں نہیں اور موقف اپنایا کہ رش بڑھے گا، ایس او پیز پر عمل درآمد کیلئے تیار ہیں لیکن شام آٹھ بجے تک کا وقت دیاجائے ۔ ذرائع نے بتایا کہ آج حکومتی نمائندگان کا متعلقہ سٹیک ہولڈرز کیساتھ اجلاس ہوگا جس کے بعد نوٹیفکیشن جاری ہوگا۔دریں اثنا نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ گزشتہ 2 ہفتے کے دوران ملک میں کووِڈ 19 کے باعث ہسپتالوں میں مریضوں کے داخلے کی شرح دگنی ہوگئی ہے جبکہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کیسز کے مثبت آنے کی شرح 7.46 فیصد تک بڑھ گئی ہے۔حکومتی اعداد و شمار کے مطابق 22 نومبر کو ملک میں 2 ہزار 756 کیسز ریکارڈ کیے گئے جس کے نتیجے میں مثبت کیسز کی شرح 7.46 فیصد ہوگئی۔این سے او سی کو

بتایا گیا کہ آزاد کشمیر میں کووِڈ 19 کی مثبت شرح سب سے بلند 11.45 فیصد ہے جس کے بعد خیبر پختونخوا میں 9.8 فیصد، سندھ میں 9.63 فیصد، بلوچستان میں 7.73 فیصد اور گلگت بلتستان میں یہ شرح 5.23 فیصد ہے۔بیان کے مطابق این سی او سی کو یہ بھی بتایا گیا

کہ صوبہ پنجاب میں راولپنڈی، ملتان، لاہور اور فیصل آباد، صوبہ سندھ میں کراچی اور حیدرآباد، صوبہ خیبرپختونخوا میں سوات اور ایبٹ آباد، آزاد کشمیر میں میر پور جبکہ گلگت اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سمیت پاکستان کے متعدد شہروں میں انفیکشنز میں اضافہ ہوا ہے۔

علاوہ ازیں ملک بھر کے تعلیمی اداروں میں بھی سامنے آنے والے انفیکشنز کی تعداد میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور طلبہ میں کورونا وائرس کی شرح 19 فیصد ریکارڈ کی گئی۔دوسری جانب گزشتہ ایک ہفتے کے دوران تعلیمی اداروں میں کیسز کی مثبت شرح 1.8 فیصد سے بڑھ کر

3.3 فیصد ہوگئی۔قبل ازیں رواں ماہ کے دوران ملک میں کورونا کیسز مثبت آنے کی شرح 3 ماہ کے عرصے کے بعد 5 فیصد سے تجاوز کر گئی تھی۔پاکستان میں کیسز کے مثبت آنے کی شرح جون میں سب سے بلند یعنی 23 فیصد تک پہنچ گئی تھی جبکہ مئی میں یہ 6 فیصد تھی تاہم ستمبر

میں یہ شرح 1.7 فیصد تک کم ہوگئی تھی۔علاوہ ازیں ملک بھر میں کورونا وائرس خاص طور پر تعلیمی اداروں میں کیسز کی شرح میں اضافے کو دیکھتے ہوئے حکومت نے ملک بھر کے تمام تعلیمی اداروں کو 26 نومبر سے بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاہم اس دوران گھروں سے تعلیم کا

سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔حکام کے مطابق دسمبر کے دوران ہونے والے امتحانات کو بھی ملتوی کردیا گیا اور اب یہ 15 جنوری یا اس کے بعد ہوں گے، تاہم اس میں کچھ ایسے امتحانات ہیں جو جاری رہیں گے۔اس حوالے سے معاون خصوصی ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ کچھ انٹرنس امتحانات جیسے ایم ڈی کیٹ وغیرہ، جو انٹری کے لیے ہیں، وہ معمول کے مطابق جاری رہیں گے کیونکہ ان کا ایس او پیز اور ماسک کے ساتھ انتظام کرنا ممکن ہے اور اسے احتیاط کے ساتھ منعقد کیا جاسکتا ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…