تمام تعلیمی اداروں کی بندش کے بعدکاروباری مراکزسے متعلق حکومت کا بڑا اعلان ، تاجروں نے بھی اپنا فیصلہ سنا دیا

23  ‬‮نومبر‬‮  2020

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک، این این آئی)ملک بھر میں کوروناوائرس کے بڑھتے خدشات کے پیش نظر دوسرے فیز میں کارباری مراکز بھی جلد بند کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اس فیصلے کا اطلاق تھوک ، سیل اور پرچون کی دکانوں پر بھی ہوگا۔ حکومتی ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا

ہے کہ ایس او پیز پر عمل درآمد نہیں ہورہا، یہ فیصلہ اس لیے کیا گیا تاکہ لوگ جلد گھروں میں واپس جائیں اور ایس او پیز پر عمل کریں۔دوسری طرف لاہورچیمبر ز اور دیگر ایسوسی ایشنز نے خط لکھاکہ فیصلہ کاروبار کے مفاد میں نہیں اور موقف اپنایا کہ رش بڑھے گا، ایس او پیز پر عمل درآمد کیلئے تیار ہیں لیکن شام آٹھ بجے تک کا وقت دیاجائے ۔ ذرائع نے بتایا کہ آج حکومتی نمائندگان کا متعلقہ سٹیک ہولڈرز کیساتھ اجلاس ہوگا جس کے بعد نوٹیفکیشن جاری ہوگا۔دریں اثنا نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ گزشتہ 2 ہفتے کے دوران ملک میں کووِڈ 19 کے باعث ہسپتالوں میں مریضوں کے داخلے کی شرح دگنی ہوگئی ہے جبکہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کیسز کے مثبت آنے کی شرح 7.46 فیصد تک بڑھ گئی ہے۔حکومتی اعداد و شمار کے مطابق 22 نومبر کو ملک میں 2 ہزار 756 کیسز ریکارڈ کیے گئے جس کے نتیجے میں مثبت کیسز کی شرح 7.46 فیصد ہوگئی۔این سے او سی کو

بتایا گیا کہ آزاد کشمیر میں کووِڈ 19 کی مثبت شرح سب سے بلند 11.45 فیصد ہے جس کے بعد خیبر پختونخوا میں 9.8 فیصد، سندھ میں 9.63 فیصد، بلوچستان میں 7.73 فیصد اور گلگت بلتستان میں یہ شرح 5.23 فیصد ہے۔بیان کے مطابق این سی او سی کو یہ بھی بتایا گیا

کہ صوبہ پنجاب میں راولپنڈی، ملتان، لاہور اور فیصل آباد، صوبہ سندھ میں کراچی اور حیدرآباد، صوبہ خیبرپختونخوا میں سوات اور ایبٹ آباد، آزاد کشمیر میں میر پور جبکہ گلگت اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سمیت پاکستان کے متعدد شہروں میں انفیکشنز میں اضافہ ہوا ہے۔

علاوہ ازیں ملک بھر کے تعلیمی اداروں میں بھی سامنے آنے والے انفیکشنز کی تعداد میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور طلبہ میں کورونا وائرس کی شرح 19 فیصد ریکارڈ کی گئی۔دوسری جانب گزشتہ ایک ہفتے کے دوران تعلیمی اداروں میں کیسز کی مثبت شرح 1.8 فیصد سے بڑھ کر

3.3 فیصد ہوگئی۔قبل ازیں رواں ماہ کے دوران ملک میں کورونا کیسز مثبت آنے کی شرح 3 ماہ کے عرصے کے بعد 5 فیصد سے تجاوز کر گئی تھی۔پاکستان میں کیسز کے مثبت آنے کی شرح جون میں سب سے بلند یعنی 23 فیصد تک پہنچ گئی تھی جبکہ مئی میں یہ 6 فیصد تھی تاہم ستمبر

میں یہ شرح 1.7 فیصد تک کم ہوگئی تھی۔علاوہ ازیں ملک بھر میں کورونا وائرس خاص طور پر تعلیمی اداروں میں کیسز کی شرح میں اضافے کو دیکھتے ہوئے حکومت نے ملک بھر کے تمام تعلیمی اداروں کو 26 نومبر سے بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاہم اس دوران گھروں سے تعلیم کا

سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔حکام کے مطابق دسمبر کے دوران ہونے والے امتحانات کو بھی ملتوی کردیا گیا اور اب یہ 15 جنوری یا اس کے بعد ہوں گے، تاہم اس میں کچھ ایسے امتحانات ہیں جو جاری رہیں گے۔اس حوالے سے معاون خصوصی ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ کچھ انٹرنس امتحانات جیسے ایم ڈی کیٹ وغیرہ، جو انٹری کے لیے ہیں، وہ معمول کے مطابق جاری رہیں گے کیونکہ ان کا ایس او پیز اور ماسک کے ساتھ انتظام کرنا ممکن ہے اور اسے احتیاط کے ساتھ منعقد کیا جاسکتا ہے۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…