اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی رئوف کلاسرا نے کہا ہے کہ میری اطلاعات کے مطابق ن لیگ کے ارکان اب خائف ہیں اور انہوں نے اپنی قیادت سے درخواست کی ہے کہ خود پاکستان آ جائیں یا پھر ہمیں بھی لندن بلا لیں
کیونکہ اس بیانیہ کا بوجھ اٹھانے سے ہم قاصر ہیں۔ایسے ارکان جن کے نیب میں یا عدالتوں میں کیسز ہیں تو وہ سب سے زیادہ پریشان ہیں کہ انہیں کسی قسم کی رعایت نہیں ملے گی اور عمران خان کے اس بیان کے بعد کہ انہیں اب پہلے والی جیلوں میں نہیں بلکہ عام جیلوں میں رکھوں گا کے بعد کیسز والے ارکان پریشان ہیں جن میں شاہد خاقان عباسی پہلے نمبر پر ہیں کہ اب ان کا کیا بنے گا کہ نیب نہ تو چائے کافی پوچھے گااور نہ ہی آرام دہ سیل میں رکھے گا۔نواز شریف کے بیانیے سے ان کی پارٹی کے ممبران الگ تھلگ نظر آتے ہیں کیونکہ جب اسی طرح کا بیان ایم کیو ایم کے الطاف حسین دیا کرتے تھے تو ان کی پارٹی کے لوگ پریس کانفرنس میں وضاحت دیتے اور باتوں کو توڑنے مروڑنے کی کوشش کیا کرتے تھے کہ یہ بات ایسے تھی اوراس بات کا یہ مطلب تھا مگر نواز شریف کے بیانیے پر پارٹی کا کوئی ورکر بھی وضاحت کرنے کی زحمت نہیں کر رہا کہ مبادا یہ مصیبت اس کے گلے میں نہ پڑ جائے۔