اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سابق وزیراعظم نواز شریف کی گوجرانوالہ جلسے میں تقریر سے بعض لیگی رہنما سخت پریشان ہیں،سینئر صحافی رئوف کلاسراکا دعویٰ ۔اپنے یوٹیوب چینل پر گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا ہے کہ میری مسلم لیگ ن کے کچھ سینئر رہنمائوں سے گفتگو ہوئی ہے۔
وہ نواز شریف کی تقریرکے بعد بہت اپ سیٹ ہیں۔ن لیگ کے تین چار رہنمائوں کا خیال ہے کہ نواز شریف نے ہمارے لیے سیاست کرنا مشکل کر دیا ہے۔جن لیگی رہنمائوں پر کیسز ہیں وہ زیادہ پریشان ہیں کہ اب ہمیں دوبارہ جیل میں ڈال دیا جائے گا۔وہ لیگی رہنما اس وقت جیل جانے کو تیار نہیں ہیں۔رئوف کلاسرا نے مزید کہا کہ اسٹیج پر بیٹھے بعض لوگوں کے لیے بھی نواز شریف کی تقریر ایک بم شیل تھا۔رہنمائوں نے آپس میں واٹس ایپ پر گفتگو کی اور کہا کہ یہ کیا ہو رہا ہے۔یہاں تک کہ مریم نواز کا رویہ بھی اتنا جارحانہ نہیں تھا جس کے لیے وہ مشہور ہیں۔رئوف کلاسرا نے مزید کہا کہ موجودہ آرمی کمانڈ کے لیے بھی نواز شریف کی تقریر سرپرائز تھی۔وہ یہ توقع نہیں کر رہے تھے کہ نواز شریف آرمی چیف کا نام لے کر ان پر الزامات لگائیں گے۔اس سے قبل نواز شریف نام لیے بغیر تنقید کیا کرتے تھے لیکن اب وہ ایک قدم آگے چلے گئے ہیں۔نواز شریف نے سیدھے الفاظ میں کہا کہ میں آپ کو چھوڑوں گا نہیں،میں آپ کا حساب لوں گا۔
حالانکہ زیادہ گلہ پیپلز پارٹی کا بنتا تھا، کیونکہ ان کے ساتھ ماضی میں وہ کچھ ہوتا رہا جس پر وہ تنقید کر سکتے تھے۔لیکن پیپلز پارٹی اس حد تک نہیں گئی۔نواز شریف نے تو 72 سال کے مسائل کا ذمہ دار اسٹیبلشمنٹ کو قرار دیا۔سینئر صحافی نے مزید کہا کہ نواز شریف نے 71 کی
جنگ کا بھی حساس موضوع چھیڑا۔انہوں نے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کا نام بھی لیا۔علاوہ ازیں سابق ڈی جی آئی ایس پی آر عاصم سلیم باجوہ کے بارے میں بھی سخت گفتگو کی،ہم نے پہلی بار دیکھا کہ پنجاب سے تین بار وزیراعظم بننے والے شخص نے اسٹیبلشمنٹ پر اتنی الزام تراشی کی ہے ۔