اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) معروف صحافی و تجزیہ کار ڈاکٹر شاہد مسعود نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں تمام سیاستدانوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں انتشار پھیلا توسارا جمہوری نظام ہی لپیٹ دیا جائے گا، ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا کہ مارشل لاء کے خطرات منڈلا رہے ہیں، اگر مارشل لاء لگ گیا تو پھر عمران خان سمیت سب جائیں گے، انہوں نے کہا کہ جلسے جلوسوں
سے پاکستان میں انتشار کی فضاء پھیلے گی، انہوں نے کہا کہ عمران خان کا کام ہے کہ وہ انتشار نہ پھیلنے دیں، اگر انتشار پھیل جاتا ہے تو یہ عام جلسہ نہیں ہے، معروف صحافی نے کہا کہ اس سے خطرناک صورتحال پیدا ہو سکتی ہے، جلسے سے میاں نوازشریف بڑی خطرناک تقریر کریں گے، پھر یہ کراچی چلے جائیں گے۔ معروف صحافی نے اپنے تبصرے میں کہا کہ اسی دوران جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس کا فیصلہ بھی آنا ہے انہوں نے خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ کہیں ایسا تو نہیں کہ سارا جمہوری نظام ہی لپیٹ دیا جائے، سیاست سے خود کو اسٹیبلشمنٹ نے الگ کر لیا ہے، ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا کہ آرمی چیف نے بھی اپنے بیان میں کہا کہ وہ آئین اورقانون میں رہ کر حکومت کا ساتھ دیں گے۔ انہوں نے انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ مریم نواز ایک سال کے لئے بلیک آؤٹ رہیں لیکن اب میڈیا کو اجازت مل گئی ہے، انہوں نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا کو کنٹرول کرنے کا بٹن جیسے عمران خان کے دھرنے دکھانے پر اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف کے پاس نہیں تھا اسی طرح وزیراعظم عمران خان کے ہاتھ میں آج بٹن نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی کو بھی افراتفری کے حالات میں خطرہ ہو سکتا ہے، اس کی وجہ بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کیونکہ ان کو آپس میں بٹھانے کے لئے کوئی نہیں ہے۔ انہوں نے اپنے تبصرے میں مزید انکشاف کیا کہ اسمبلیاں توڑنے اور نئی کابینہ بنانے کا
عمران خان کو مشورہ بھی دیا گیا تھا لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا، ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا کہ اگر وہ ایسا کر لیتے تو آج آٹا، چینی اور مہنگائی جیسے بحران سے بچ جاتے۔ ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا کہ پارلیمنٹ اور سڑکوں پر لڑائی جھگڑا ہو رہا ہے، علماء کا معاملہ، وزیرستان اور کوئٹہ جیسے واقعات ہورہے ہیں،تمام صورتحال میں لوگوں کے مسائل دیکھنے کی ضرورت ہے۔