بدھ‬‮ ، 10 دسمبر‬‮ 2025 

نوازشریف10 ستمبر کو پیش نہیں ہوتے تو اسلام آباد ہائیکورٹ کیا کچھ کر سکتی ہے؟ن لیگ کا سکون چھن گیا

datetime 6  ستمبر‬‮  2020 |

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سابق وزیر اعظم نوازشریف10 ستمبر کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے سامنے خود ہتھیار نہیں ڈال دیتے تو عدالت کے پاس مختلف قانونی اختیارات ہیں۔امکان ہے کہ وہ اپنے نامکمل طبی علاج کے باعث دی گئی ڈیڈ لائن تک لندن سے نہیں لوٹیں گے۔

قانونی ماہرین مختلف احکامات کا حوالہ دیتے ہیں کہ نواز شریف کے خود کو عدالت کے سامنے پیش نہ کرنے کی صورت میں اسلام آباد ہائی کورٹ کا دو رکنی بنچ حکم جاری کرسکتا ہے۔روزنامہ جنگ میں طارق بٹ کی شائع خبر کے مطابق سابق وزیر اعظم کی جانب سے دو ریفرنسز میں ان کی سزا کے خلاف دائر اپیلیں اورنیب کے ذریعہ ایک معاملے میں ان کی بریت کے خلاف پیش کردہ ایک چیلنج کی سماعت بیک وقت اسلام آباد ہائی کورٹ کے ذریعے کی جارہی ہے۔معروف قانونی ماہر عمر سجاد کہتے ہیں کہ انتہائی اقدام کے طور پر اسلام آباد ہائی کورٹ حتی کہ نواز شریف کی اپیلیں بھی خارج کر سکتی ہے۔ وہ ان کے خود کو عدالت کے سامنے پیش کرنے تک ان کی درخواستوں کو التوا میں ڈال سکتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ سابق وزیر اعظم کو مفرور قرار دے سکتی ہے۔ اس صورتحال میں ان کی ضمانت کے لئے دی گئی ضمانت ضبط ہوسکتی ہے جبکہ ان کی املاک کی نیلامی کا بھی حکم دیا جاسکتا ہے۔

فوجداری قانون کا ایک اصول ہے کہ ملزم کو خود ہتھیار ڈال دینے چاہئیں جب ان کی ضمانت ختم ہوجائے کیونکہ عدالتیں محسوس کرتی ہیں کہ سہولت ختم ہونے کے بعد ملزمان پیش ہونے سے گریز کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عام طور پر ملزمان، جو جیل میں یا ضمانت پر ہوں

کو اپیلیٹ عدالتوں کے سامنے پیش ہونے کی ضرورت نہیں ہوتی جب تک انہیں طلب نہ کیا گیا ہو۔ٹرائل یا اپیلیٹ عدالتیں بھی ملزم کو پیشی سے استثنیٰ دے سکتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک اور آپشن یہ ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نواز شریف کی غیر موجودگی میں بھی اپیلوں پر کارروائی کے ساتھ آگے بڑھنے کا فیصلہ کرسکتی ہے۔

موضوعات:



کالم



عمران خان اور گاماں پہلوان


گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…