اسلام آباد (این این آئی)وزیر اعظم عمران خان نے سی پیک اتھارٹی کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ سی پیک پاکستان کی سماجی و معاشی ترقی کے حوالے سے ایک بہترین منصوبہ اور پاکستان کے روشن مستقل کی ضمانت ہے ،پاک چین دوستی کے مظہر سی پیک منصوبے کو ہر حال میں پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے اور اس کے ثمرات ہر خاص وعام پاکستانی تک پہنچائے جائیں گے۔
جمعہ کو وزیرِ اعظم عمران خان کی زیر صدارت چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت منصوبوں کی پیش رفت پر جائزہ اجلاس ہوا ۔وزیراعظم نے سی پیک اتھارٹی کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا۔وزیراعظم کو جاری منصوبوں کی مو جودہ صورت حال کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔ وزیر اعظم نے اجلا س کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری پاکستان کی سماجی و معاشی ترقی کے حوالے سے ایک بہترین منصوبہ ہے اور پاکستان کے روشن مستقل کی ضمانت ہے – وزیر اعظم نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاک چین دوستی کے مظہر سی پیک منصوبے کو ہر حال میں پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے اور اس کے ثمرات ہر خاص وعام پاکستانی تک پہنچائے جائیں گے ۔وزیراعظم نے سی پیک اتھارٹی کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے ہدایت کی کہ اس ادارے کی کارکردگی اور استطاعت کو مزید موثر بنانے کے لئے تما م ضروری اقدامات کئے جائیں۔اجلاس میں وفاقی وزار اسد عمر، مخدوم خسرو بختیار، عمر ایوب، مشیر تجارت عبدالرزاق داد، چئیرمین سی پیک اتھارٹی لیفٹنٹ جنرل (ر)عاصم سلیم باجوہ اور متعلقہ وزارتوں کے اعلی حکام نے شرکت کی۔دوسری جانب وزیر اعظم عمران خان نے ہدایت کی ہے کہ شہروں کے ماسٹر پلانز کو ازسر نو ترتیب دینے میں جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ حاصل کیا جائے، ہر شہر کے محرکات اور سماجی و معاشی سرگرمیوں کو مدنظر رکھ کر ماسٹر پلان میں ترامیم و اپ گریڈیشن کا عمل آگے بڑھایا جائے، ماسٹر پلانز کو حتمی شکل دینے کے روڈ میپ اور اس عمل کی
تکمیل کے دوران عبوری لائحہ عمل پر مشتمل رپورٹ آئندہ ایک ہفتے تک مکمل کی جائے۔جمعہ کو وزیرِ اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی دارالحکومت ، صوبہ پنجاب اور صوبہ خیبرپختونخواہ کے بڑے شہروں کے ماسٹر پلان کو ازسر نو ترتیب دینے کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا۔اجلاس میں مشیر ماحولیات ملک امین اسلم، ممبر قومی اسمبلی و ماہر ٹان پلاننگ خیال زمان، چیئر مین نیا پاکستان ہائوسنگ اتھارٹی
، سیکرٹری ہاسنگ و دیگر سینئر افسران شریک ہوئے جبکہ چیف سیکرٹری پنجاب سمیت صوبہ پنجاب اور خیبر پختونخواہ کے اعلی حکام نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔ وزیرِ اعظم کو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد، صوبہ پنجاب اور صوبہ خیبر پختونخواہ کے بڑے شہروں کے ماسٹر پلانز کو دورِ حاضر کی ضروریات کے مطابق ہم آہنگ کرنے اور ازسرِ نو مرتب کرنے کے حوالے سے
اب تک کی پیش رفت پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔وزیرِ اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ چند سالوں میں بڑے شہرو ں میں بغیر کسی منصوبہ بندی پھیلا کی وجہ سے نہ صرف ماحولیات کو شدید خطرات لاحق ہوئے ہیں بلکہ اس پھیلا کی وجہ سے شہری سہولتوں کے حوالے سے پیچیدہ مسائل ، شہر وں میں واقع سر سبز علاقے محدود اور ملحقہ زرعی زمینوں کے رقبے متاثر ہو رہے ہیں۔
اس صورتحال کی وجہ سے فوڈسیکیورٹی کو بھی مستقبل میں شدید خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ ہر شہر کے محرکات اور سماجی و معاشی سرگرمیوں کو مدنظر رکھ کر ماسٹر پلان میں ترامیم و اپ گریڈیشن کا عمل آگے بڑھایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ماسٹر پلان کو از سر نو ترتیب دیتے ہوئے اس امر پر خصوصی توجہ دی جائے کہ شہری علاقے ملکی معیشت کے لئے انجن آف گروتھ کا کام سر انجام دیں
اور اس سے نوجوانوں کے لئے نوکریوں اور معاشی سرگرمیوں کے بہتر مواقع پیدا ہوں۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ تعمیرات کے شعبے میں بھی حکومت کی طرف سے مراعات کا مقصد شعبے کے فروغ و جدت کے ساتھ ساتھ نوجوانوں کے لئے نوکریوں کے مواقع پیدا کرنا ہے۔ وزیرِ اعظم نے صوبائی حکام کو ہدایت کی کہ شہروں کے
ماسٹر پلانز کو ازسر نو ترتیب دینے میں جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ حاصل کیا جائے تاکہ یہ کام جلد از جلد پایہ تکمیل تک پہنچایا جا سکے۔ وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ ماسٹر پلانز کو حتمی شکل دینے کے روڈ میپ اور اس عمل کی تکمیل کے دوران عبوری لائحہ عمل پر مشتمل رپورٹ آئندہ ایک ہفتے تک مکمل کی جائے۔