ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

دواؤں کی قیمتوں میں 200 فیصد اضافہ ہوا تو وزیراعظم نے نوٹس لیا قیمت میں 500 فیصد اضافہ ہوگیا،آٹے چینی اور ماسک کا نوٹس لیا تو ان کی قیمتیں بھی بڑھ گئیں ، وزیراعظم کسی چیز کا نوٹس نہ لیں بس خود کو قرنطینہ میں رکھیں

datetime 29  جون‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد ( آن لائن ) پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ ہمارے وزیراعظم کے پاس دو ہی آپشن ہیں، وہ ایوان سے معافی مانگیں یا استعفیٰ دیں اورگھر چلے جائیں، حکومت کا یہ بجٹ ہر لحاظ سے فیل ہوچکا ہے۔تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس سے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہم نے بجٹ پر کافی طویل تقریریں کی ہیں۔

ملکی موجودہ صورتحال پروزیراعظم کے پاس صرف2 آپشن ہیں ، وزیراعظم اس ہاؤس سے معافی مانگیں کہ غلطی ہوئی ہے یا ملک کی موجودہ صورتحال پر وزیراعظم استعفیٰ دیں۔بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان استعفیٰ دیں اور اورگھر چلے جائیں، وزیراعظم کا عہدہ کسی قابل شخص کو عہدہ دیا جائے، بجٹ تقریر میں کہا گیا پیٹرولیم قیمتوں میں کمی سے 42ارب کا ریلیف ملےگا ، بجٹ منظور ہونے سے قبل ہی عوام پر پیڑول بم گرایا گیا ، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے عوام کی جیبوں پرڈاکہ ڈالا گیا۔چیئرمین پی پی نے کہا اوگرا نے جو نوٹی فکیشن جاری کرنا تھا وہ کوئی وزیر کیسے کر سکتا ہے، پیٹرولیم قیمتوں میں اضافے کاتمام فائدہ آئل کمپنیوں کو پہنچا، یہ واپس اپنے حلقوں میں کیسے جائیں گے ،عوام کو کیا منہ دکھائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات کے فیصلے کو فورم پر چیلنج کریں گے، یہ عوام کی جیب سے پیسے نکال کر آئل کمپنیوں کو منافع دے رہے ہیں، دواؤں کی قیمتوں میں 200 فیصد اضافہ ہوا تو وزیراعظم نے نوٹس لیا، اب دواؤں کی قیمت میں 500 فیصد اضافہ ہو چکا ہے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ وزیراعظم نے آٹے چینی اور ماسک کا نوٹس لیا تو ان کی قیمتیں بھی بڑھ گئیں ، وزیراعظم کسی چیز کا نوٹس نہ لیں خود کو قرنطینہ میں رکھیں۔

کوئی جعلی ڈگری کو سپورٹ نہیں کرے گا،ا پنے پائلٹس، سول ایوی ایشن کی عالمی سطح پر کردار کشی کرتے ہیں، کوئی کمزوری ہوتو اسکا حل نکال سکتے ہیں۔پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ حکومت سمجھتی ہے جس کو بھی نوکری ملتی ہے وہ سیاسی ہے، لوگوں کو بے روزگار کرنا کس قسم کا ریلیف ہے، تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ نہ کرنا ظلم ہی ہوتا ہے، حکومت کی کورونا کے حوالے سے کوئی واضح پالیسی نہیں ، یہ نالائق اور نااہل ہیں کام نہیں کر سکتے۔انھوں نے مزید کہا کہ حکومت کا یہ بجٹ ہر لحاظ سے فیل ہوچکا ہے ، یہ بجٹ کورونا اور نہ زراعت کے خطرے کا مقابلہ کرتا ہے ، حکومت نے ہر پاکستانی کے جیب پر ڈاکہ ڈالا ہے ، جس جس پر کرپشن کا الزام لگا وہ سب باعزت بری ہوئے، جب ہم باعزت بری ہوں گے توان کے لوگ جیل میں ہوں گے۔بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ راجہ پرویزاشرف سے معافی مانگیں جس کی کردار کشی کی گئی، جہانگیر ترین لندن میں مزے اڑا رہے ہیں۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…