مظفرآبا(آن لائن) لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے اْس پار سے بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ سے آزاد جموں و کشمیر کے ضلع پونچ میں ایک خاتون اسکول ٹیچر شہید ہوگئیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق حکام کا کہنا تھا کہ خاتون کی موت کے بعد رواں سال اب تک بلااشتعال فائرنگ کے باعث جاں بحق والوں کی تعداد 7 ہوگئی ہے۔
اس حوالے سے پونچ کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) پولیس راشد نعیم خان نے میڈیا کو بتایا کہ بھارتی فوج نے عباس پور سیکٹر پر شیلنگ کی، جس میں ہلکے اور بھاری ہتھیاروں کا استعمال کرتے ہوئے شہری آبادی کو نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ گاؤں پولاس کاکوٹا میں شام 6 بجکر 45 منٹ پر عثمان حفیظ نامی شخص کی 22 سالہ بیوی شازیہ بی بی افطار کی تیاریوں میں مصروف تھی کہ ایک شیل ان کے گھر کے کچن میں آگرا، جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی دم توڑ گئیں۔ادھر عباس پور سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون صحافی سائرہ یوسف چغتائی نے بتایا کہ متاثرہ خاتون ایک نجی اسکول میں ٹیچر تھی اور ان کی شادی کو بمشکل 2 سال ہوئے تھے، ان کی غیرمتوقع موت نے پورے علاقے میں غم کا ماحول پیدا کردیا۔ بھارتی فوج کی جانب سے اکثر لائن آف کنٹرول کے قریب واقع شہری آبادیوں اور گاؤں کو نشانہ بنایا جاتا ہے جس کے نتیجے میں عام شہریوں کے جاں بحق و زخمی ہونے واقعات رپورٹ ہوتے رہتے ہیں۔5 مئی کو بھی لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں دو نوجوانوں سمیت 7 شہری زخمی ہو گئے تھے۔اس سے قبل گزشتہ پیر ضلع کوٹلی کے گاؤں رد کتھر میں بھارتی فوج کی فائرنگ سے مویشیوں کے لیے گھاس کاٹنے والی خاتون جاں بحق ہو گئی تھیں۔