اسلام آباد(این این آئی)پاکستان نے بھارتی جاسوس کلبھوشن جادھو کے وکیل کا بیان مسترد کر دیا ہے۔ اتوار کو ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے کہاکہ کلبھوشن جادھو کے وکیل ہریش سالوے نے آن لائن لیکچر میں حقائق کے برعکس بات کی ہے، لہذا ان کے بیان کو مسترد کیا جاتا ہے۔ترجمان دفترخارجہ نے کہاکہ پاکستان نے عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کے مطابق کلبھوشن جادھو کو قونصلر رسائی دی اور پاکستان عالمی عدالت انصاف کے فیصلوں پر عمل پیرا رہے گا۔
انہوں نے کہاکہ ایک ذمہ دار ریاست ہونے کے ناطے پاکستان اپنی تمام بین الاقوامی ذمہ داریوں کا پابند ہے۔یاد رہے کہ گزشتہ برس 17 جولائی کو عالمی عدالت انصاف نے پاکستان سے گرفتار ہونے والے بھارتی جاسوس کلبھوشن جادھو کی بریت کی بھارتی درخواست مسترد کر دی تھی۔عالمی عدالت انصاف نے کلبھوشن کی رہائی اور بھارت واپسی کی بھارتی درخواست بھی مسترد کی تھی جبکہ کلبھوشن کی پاکستان کی فوجی عدالت سے سزا ختم کرنے کی بھارتی درخواست بھی رد کردی گئی تھی۔عالمی عدالت انصاف نے پاکستان سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ کلبھوشن کو قونصلر رسائی دے اور اسے دی جانے والی سزا پر نظر ثانی کرے۔اس فیصلے کے بعد پاکستان نے بھارت کو کلبھوشن جادھو تک قونصلر رسائی کی مخلصانہ پیش کش کی تھی تاہم ہٹ دھرم بھارت نے اس پیش کش کو مسترد کر دیا تھا۔یہ بھی یاد رہے کہ 3 مارچ 2016 کو پاکستان نے ملک میں دہشتگردوں کے نیٹ ورک کیخلاف ایک اہم کامیابی حاصل کرنے کا اعلان کیا اور بھارتی جاسوس کلبھوشن جادھو کو ایران کے سرحد ی علاقے ساروان سے پاکستانی صوبے بلوچستان کے علاقے مشاخیل میں داخل ہوتے ہوئے گرفتار کیا۔بھارتی جاسوس کے قبضے سے پاسپورٹ ، مختلف دستاویزات، نقشے اور حساس آلات برآمد ہو ئے تھے ۔ابتدائی تفتیش میں بھارتی جاسوس نے اعتراف کیا کہ وہ انڈین نیوی میں حاضر سروس کمانڈر رینک کا افسر ہے اور 2013 سے خفیہ ایجنسی را کیلئے کام کررہا ہے جبکہ پاکستان میں فرقہ وارانہ فسادات کروانے، بلوچستان اور کراچی کو پاکستان سے علیحدہ کرنا اس کا اہم مشن تھا۔بھارتی جاسوس چابہار میں مسلم شناخت کے ساتھ بطور بزنس مین کام کررہا تھا اور 2003 ، 2004 میں کراچی بھی آیا جبکہ بلوچستان اور کراچی میں دہشتگردی کی کئی وارداتوں میں بھی اس کے نیٹ ورک کا ہاتھ تھا۔