لاہور( این این آئی) وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے ٹرانسپورٹیشن ٹرین کے کرایوں میں 10فیصد کمی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پسنجر ٹرین آپریشن کی بحالی کے لئے اپنا کیس نظر ثانی کیلئے پیش کرنے جارہے ہیں اور امید ہے کہ عید الفطر سے قبل ٹرینیں چلانے میں کامیاب ہو جائیں گے ، واضح کہہ چکا ہوں کہ ٹارزن کی بڑے پیمانے پر واپسی ہو کر رہے گی اور اسے کوئی نہیں روک سکتا ، اس مرتبہ ٹارزن وکٹ کے دونوں طرف دیکھے گا اور سرکاری اور غیر سرکاری دونوں زد میں آئیں گے ۔
اگر اب بھی نیب کامیاب نہ ہوا تو اپنی اہمیت کھو دے گا ، جس دن چینی کی فرانزک رپورٹ آئی وزیر اعظم عمران ایکشن لیں گے کیونکہ اس پر ایکشن لینا مجبوری ہے ، کورونا کے بعد ورلڈ آرڈر تبدیل ہوتا ہوا دیکھ رہا ہوں ،کشمیر کے حالات پاکستان اور بھارت کے درمیان چھوٹے بڑے تصادم کا باعث بن سکتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ریلوے ہیڈ کوارٹر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ شیخ رشید احمد نے کہا کہ نیب شہباز شریف سے جو بھی سوال پوچھتا ہے تو وہ کہتے ہیں میں کاغذ لندن میں بھول آیا ہو ں لیکن مجھے نہیں لگتا کہ انہیں لندن جانے کی اجازت ملے گی ۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اور چین دونوں ایک دوسرے پر الزامات لگا رہے ہیں اور یہ سنجیدہ ہوتے جارہے ہیں ۔ پاکستان جغرافیے کا سب سے اہم ملک ہے اور اس کی ذمہ داریاں بڑھنے جارہی ہیں ۔ ایسے حالات میں بھارت شرار ت کر سکتا ہے ، اس نے کشمیر میں دوبارہ آگ لگانا شروع کر دی ہے جبکہ بھارت کی مختلف ریاستو ں میں بھی مسلمانوں کا جینا مشکل کردیا گیاہے ، کشمیر کے حالات پاکستان اور بھارت کے درمیان چھوٹے بڑے تصادم کا باعث بن سکتے ہیں ۔ مودی کی بھول ہے کہ وہ پاکستان کو کوئی نقصان پہنچا سکتا ہے ۔ آج دنیا کی جغرافیائی پالیسی اور مسلمانوں پر ظلم و ستم کی و جہ سے ہماری زیادہ پذیرائی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جس دن چینی کی فرانزک رپورٹ آئی وزیر اعظم عمران خان ایکشن لیں گے ، یہ پراپیگنڈا ہے کہ کوئی ایکشن نہیں ہوگا ۔
ایکشن لینا وزیر اعظم عمران خان کی عوام سے کمٹمنٹ کی وجہ سے مجبوری ہے۔ آئی پی پیز کا معاملہ زیر بحث ہے اور کمیشن کے انچارج کیلئے کسی جج صاحب کا تقررہونا ہے ، یہ اتنی جلدی نہیں ہوگا اوراس میں پانچ سے چھ ماہ لگ سکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ چوہدری ہمارے بھائی ہیں اور ان سے کوئی مسئلہ نہیں ہوگا ، میری کوشش ہے کہ ان کے پاس جائوں گا ، چوہدری برادران عدالت میں جا چکے ہیں اس لئے اس پر زیادہ بات نہیں کر سکتا۔ شاہد خاقان عباسی اپنی فرمائش پر کمیشن کے پاس گئے ہیں ، وہ صرف معلومات دینے گئے ہیں۔
میں امید رکھتا ہوں کہ وہ نواز شریف اور شہباز شریف کی گزشتہ سالوں کی 22سے 25ارب کی لوٹ مار کی بھی معلومات بھی دیںگے ، ابھی تو جو معاملہ ہے وہ صرف 3ارب کا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میںنے کبھی یہ نہیں کہا کہ میرے نیب میں موکل ہیں بلکہ میںیہ کہتا ہوں کہ میرے دو موکل ہیں جن کی بین الاقوامی اور مقامی دونوں طرف نظرہوتی ہے ۔ انہوںنے اس سوال کہ نیب کا ہدف صرف (ن) لیگ یا اپوزیشن جماعتیںہی ہیں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ وہ کیس ہیں جو بارہ سے چودہ سال پرانے ہیں اور موجودہ حکومت کو تو آئے ہوئے ابھی دو سال ہوئے ہیں۔
میں یہ بھی کہہ چکا ہوں کہ عید کے بعد سرکارکے لوگ بھی اس کی زد میں آ سکتے ہیں ۔ شیخ رشید نے کہا کہ ریلوے کی ساری کالونیوں میں بجلی کے میٹر لگانے جارہے ہیں اور اس کام کو 30دسمبر تک مکمل کرلیا جائے گا ۔ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میںکمی کے بعد ٹرانسپورٹیشن ٹرین کے کرایوں میں 10فیصد کمی ہے جس سے فی ویگن کنٹینر کرائے میں 5ہزار کمی ہوئی ہے اور اس کا 10مئی سے اطلاق ہو جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری خواہش تھی کہ 10مئی سے 16اپ اور16ڈائون ٹرینیں چلائیں ۔
ہم اس معاملے کو نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول او رابطہ کونسل میںبھی لے کر گئے لیکن چند صوبوں نے ہمارا ساتھ نہیں دیا حالانکہ ہمیں مرکز کی حمایت حاصل تھی ۔ ہم اپنے کیس کو دو سے تین روز میں دوبارہ نظر ثانی کے لئے دوبارہ پیش کریں گے کیونکہ عوام کو بڑی تکلیف کا سامناہے ، جب بہت سے انڈسٹریز کھل گئی ہیں تو ٹرین آپریشن بحال نہ ہونے سے ان کی صلاحیتیں متاثرہوں گی ،امید ہے کہ ہم عید الفطر سے پہلے مسافر ٹرینیں چلانے میںکامیاب ہو جائیں گے، اس وقت ریلوے کو پانچ ارب روپے ماہانہ کانقصان ہو رہا ہے ، ہمارے 77ہزار ملازمین اور 2لاکھ پنشنرز ہیں اورریلوے کے پاس کمائی کا اورکوئی ذریعہ نہیں۔