اسلام آباد (آن لائن)پاکستان مسلم لیگ ق نے حکومت سے ترقیاتی کاموں کے لیے 20ارب روپے،تین اضلاع کا مکمل کنٹرول اور بلدیاتی الیکشن میں بھی پیکیج مانگ لیا ہے۔جبکہ حکومت نے اپنے اتحادیوں سے مزید بلیک میل نہ ہونے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔
ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے وزیر اعلیٰ پنجاب گورنر اور سینئر وزیر شفقت محمود پر چوہدری برادران سے مذاکرات کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی تھی لیکن ذرائع کا کہنا ہے کہ چوہدری برادران نے وفاقی وزیر شفقت محمود سے بات کرنے سے بھی انکار کیا اور کہا کہ انکے مطالبات کی لسٹ جو بھیجی گئی ہے وہ حتمی ہے اس پر عمل درآمد کیا جائے،یہ مطالبات پہلے ہی پیش کر چکے ہیں لیکن کوئی پیش رفت نہیں ہو رہی ۔ذرائع کے مطابق چوہدری برادران نے تین اضلاع جن میں سے چکوال،گجرات ،لاہور کا مکمل کنٹرول مانگا تھا اور بیس ارب روپے بھی طلب کیے کہ ان اضلاع میں ترقیاتی کام کروائے جائیں گے نیز بلدیاتی الیکشن میں ان تین اضلاع کا مکمل کنٹرول یہاں تبادلے نوکریاں تک مانگی گئی ہیں یہ مطالبات انہوں نے پہلی کمیٹی جس کے سربراہ جہانگیر ترین تھے انکو دیئے تھے اور اب انہوں نے اس پر فوری عمل درآمد کا ریمنڈر دیدیا ہے، یہاں حکومت کی جانب سے بھی ذرائع کے مطابق ایک فیصلہ کر لیا گیا ہے کہ وہ کسی بھی اتحادی جماعت کی بلیک میلنگ میں نہیں آئیں گے اور سب کو پرانی تنخواہ پر کام کرنے کا واضح پیغام دیدیا گیا ہے، واضح رہے کہ حکومت کو پاکستان مسلم لیگ شہباز کی جانب سے مکمل حمایت حاصل ہو چکی ہے اور انہوں نے یقین دہانی کروا دی ہے کہ وہ پانچ سال تک موجودہ حکومت کو گرنے نہیں دیں گے۔