سیالکوٹ/اسلام آباد(این این آئی)سابق معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے الزام عائد کیا ہے کہ بہت سے لوگ وزارت میں دخل اندازی کرتے تھے اور وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان نے بلا کر استعفیٰ مانگا۔نجی ٹی وی کے مطابق فردوس عاشق اعوان نے خود پر لگائے گئے الزامات کا دفاع کیا اوردعویٰ کیا کہ ان کے خلاف خبریں چلوائی گئیں۔
دوسری جانب حکومتی ذرائع نے فردوس عاشق اعوان کا الزام مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری کے پاس ایسے اختیار ہی نہیں ہوتے، اس لیے ان کیلئے ممکن نہیں کہ وہ کسی بھی سیاست دان کی تعیناتی کو اپنی مرضی سے مستعفی ہونے کا کہہ سکے یا اسے ڈی نوٹیفائی کرسکے۔حکومتی ذرائع کے مطابق بہت سے کیسز میں وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری پرتنقید کرنے کامقصد وزیراعظم کو ہدف بنانا ہوتا ہے جن پر براہ راست تنقید نہیں کی جاتی۔واضح رہے کہ چند روز قبل وزیراعظم نے فردوس عاشق اعوان کو معاون خصوصی اطلاعات کے عہدے سے ہٹاکر ان کی جگہ سابق ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم باجوہ کو مقرر کیا ہے جبکہ سینیٹر شبلی فراز کو وفاقی وزیر اطلاعات کا قلمدان سونپا گیا۔