اسلام آباد (این این آئی)مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ نے کہاہے کہ کورونا کے بعد پاکستانی معیشت پر بھی اثرات پڑے، عالمی سطح پر مینی فکچرنگ اور ائر ٹرانسپورٹ بری طرح متاثر ہوئیں،وسط فروری سے اب تک پاکستان سٹاک مارکیٹ میں 21فیصد کمی ہوچکی ، سرمایہ کاری کا پورٹ فولیو 1عشاریہ 4ارب کم ہوا ،روپے کی قدر میں 3فیصد کمی واقع ہوگئی ہے،2021میں جی ڈی پی کی شرح نمو کم رہے گی۔
جمعرات کو مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے پارلیمانی کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ کورونا سے پہلے معیشت بہتر اور ذخائر میں اضافہ ہورہا تھا،فروری میں مہنگائی میں کمی،برآمدات میں3فیصد اضافہ ہوا۔ انہوں نے کہاکہ درآمدات 18فیصد کم ہوگئیں،روپیہ مستحکم اوربجٹ خسارہ 2اعشاریہ 3فیصد کم ہوا ،کورونا کے بعد پاکستانی معیشت پر بھی اثرات پڑے ۔ انہوں نے کہاکہ عالمی سطح پر مینی فکچرنگ اور ائر ٹرانسپورٹ بری طرح متاثر ہوئیں۔ انہوں نے کہاکہ وسط فروری سے اب تک پاکستان سٹاک مارکیٹ میں 21فیصد کمی ہوچکی ۔ انہوںنے کہاکہ سرمایہ کاری کا پورٹ فولیو 1عشاریہ 4ارب کم ہوا ،روپے کی قدر میں 3فیصد کمی واقع ہوگئی ہے،2021میں جی ڈی پی کی شرح نمو کم رہے گی۔ انہوں نے کہاکہ کورونا کی وجہ سے برآمدات اور ترسیلات زرمیں بھی کمی ہوئی ،حکومت نے موجودہ حالات میں 1240ارب روپے کا ریلیف پیکیج دیا،تعمیراتی صنعت کیلئے بھی پیکج کا اعلان کیا جاچکا ہے،این ڈی ایم اے کو ڈیڑھ ارب روپے دے چکے ہیں،100ارب روپے کا انرجی فنڈبنایا گیا ہے ۔حفیظ شیخ نے کہاکہ صحت اور کھانے پینے کی اشیا پر ٹیکس میں ریلیف دیا گیا ،ڈیلی ویجزورکرزکو 200ارب دیئے جارہے ہیں،پٹرول پر70ارب روپے کا ریلیف دیا گیا ہے۔حفیظ شیخ نے کہاکہ بجلی اور گیس کے بلوں کی وصولی موخر کردی،یوٹیلیٹی سٹورز کو 25ارب روپے جاری کرچکے ہیں،مشیرتجارت رزاق دائود نے بتایاکہ برآمد کنندگان کو 100ارب کا ریلیف دیا گیا ،ایس ایم ای اور زرعی شعبے کیلئے بھی 100ارب کا ریلیف دیا جارہا ہے،ایمرجنسی رسپانس کیلئے بھی فنڈز مختص کئے گئے ہیں۔