اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)وفاقی حکومت نے آرمی چیف کی تعیناتی کے حوالے سے منظور کردہ مسودے میں ایک نیا باب شامل کر لیا ،تفصیلات کے مطابق حکومت نے نیا باب آرٹیکل 43 میں ترمیم کے ساتھ آرمی ایکٹ 1952 میں شامل کیا ہے۔ نئے باب کے مطابق نئے آرمی چیف کی تعیناتی وزیراعظم کی سفارش پر صدر مملکت کریں گے۔مسودہ میں لکھا گیا ہے کہ وزیراعظم کسی بھی آرمی چیف کی
مدت ملازمت میں زیادہ سے زیادہ تین سال کے اضافے کی سفارش کرسکیں گے۔ آرمی چیف کی تعیناتی ، دوبارہ تعیناتی اور توسیع کو عدالت میں کسی طرح چیلنج نہیں کیا جا سکے گا۔ آرمی چیف پر جنرلز کی ریٹائرمنٹ کی عمر کا اطلاق نہیں ہو گا جو اپنے توسیع کی مدت کو پورا کرسکیں گے۔بل کے مسودہ کے مطابق سینئر جنرل کو بھی چیئرمین چیف آف جوائنٹ سٹاف کے عہدے پر تعینات کیا جا سکتا ہے۔