جمعہ‬‮ ، 15 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

اگر میں امریکی ہوتا تو امریکی حکمرانوں سے پوچھتا کہ 1.5 کھرب ڈالر پھونک کر افغان جنگ سے کیا حاصل کیا؟عمران خان امریکہ پر ہی برس پڑے،کھری کھری سنادیں

datetime 27  ستمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک(این این آئی) وزیراعظم پاکستان عمران خان نے کہا ہے کہ امریکی صدر نے ایران کے ساتھ ثالثی اور افغان مسئلے میں مدد کے لیے کہا ہے۔امریکی ٹی وی کو دئیے گئے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ پاک امریکہ تعلقات تاریخ کی بہترین سطح پر ہیں، بھارت پر بھی امریکہ کا اچھا اثرورسوخ ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکہ دنیا کا سب سے بڑا ملک ہے، صدر ٹرمپ مسئلہ کشمیر حل کرا سکتے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں، کوئی صاحب عقل انسان ایٹمی ہتھیار استعمال نہیں کر سکتا۔وزیراعظم نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں 80 لاکھ افراد کو بھارت نے یرغمال بنایا ہوا ہے، اس مسئلے پر سلامتی کونسل کی 11 قراردادیں موجود ہیں، مقبوضہ وادی میں کرفیو اٹھائے جانے کے بعد قتل وغارت کا اندیشہ ہے۔افغان جنگ کے متعلق سوال پر وزیراعظم نے کہا کہ برطانیہ اور روس سمیت کوئی بھی طاقت افغانوں کو شکست نہ دے سکی اور اس معاملے کا کوئی فوجی حل نہیں ہے۔انہوں نے کہا اگر میں امریکی ہوتا تو پوچھتا کہ 1.5 کھرب ڈالر پھونک کر افغان جنگ سے کیا حاصل کیا؟عمران خان کا کہنا تھا کہ افغان جہاد کے بعد پاکستان کو تنہا چھوڑ دیا گیا، امریکہ نے پابندیاں عائد کر دیں۔ عمران خان نے کہا کہ بدقسمتی سے اقوام متحدہ نے شواہد کے باوجود کشمیر پر مثبت کردار ادا نہیں کیا،کشمیر کے مستقبل کا فیصلہ وہاں کے عوام نے کرنا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں کشمیریوں کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا اختیار دینا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ امریکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عملدرآمد یقینی بنائے،کشمیر کی صورتحال اقوام متحدہ کی مسلسل ناکامی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 80 ء کی دہائی میں برطانیہ میں مجاہدین کیلئے فنڈز اکٹھے کئے جاتے تھے۔امریکہ اور مغربی ممالک نے مجاہدین کی بھرپور حمایت کی۔انہوں نے کہاکہ افغانستان سے روس کے جانے کے بعد یہی مجاہدین دہشت گرد بن گئے۔

افغانستان میں طالبان کو جہاد کیلئے امریکہ نے تیار کیا۔طالبان روس کیخلاف لڑیں تو جہاد اور امریکہ کے خلاف لڑیں تو دہشت گردی۔ انہوں نے کہا کہ چین نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کی مدد کی اور چین پاکستان کی خود مختاری میں کسی قسم کی مداخلت نہیں کرتا۔ وزیراعظم نے کہا کہ قائداعظم عظیم شخصیت تھے، کبھی اصولوں پر سمجھوتہ نہیں کیا جبکہ پیشہ ور سیاستدانوں کا کوئی نظریہ نہیں ہوتااسی لئے ہر بات پر سمجھوتہ کر لیتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



23 سال


قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…