جمعہ‬‮ ، 15 اگست‬‮ 2025 

کیا واقعی ملک کے چند بڑے کاروباری گروپوں کو 300 ارب روپے معاف کیے گئے؟یہ رقم کس نے معاف کی‘ کیوں معاف کی اور کس کے حکم پر معاف ہوئی؟یہ پیسہ کس کا تھا‘ کیا یہ کسی کے باپ کا تھا؟جاوید چودھری کا تجزیہ‎

datetime 3  ستمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

تاریخ بتاتی ہے آپ جب کسی ولی کو بھی بادشاہ بنا دیتے ہیں تو وہ اگلے ہی دن بادشاہوں کی طرح ”بی ہیو“ کرنا شروع کر دیتا ہے چناں چہ عقل مندی یہ ہے آپ اقتدار کی کرسی کو صرف اقتدار کی کرسی سمجھیں‘ یہ نہ دیکھیں اس کرسی پر کون بیٹھا ہے اور اس کا نام کیا ہے اور وہ ماضی میں کیا کہتا تھا‘ اس حقیقت کی تازہ ترین مثال عمران خان ہیں‘

آپ کو یاد ہے عمران خان کہا کرتے تھے کہ کیا یہ پیسہ کسی کے باپ کا ہے لیکن آج اقتدار کے ایک سال بعد حکومت نے ایک صدارتی آرڈیننس کے ذریعے گیس انفرا سٹرکچر ڈویلپمنٹ سرچارج کی مد میں اپنی من پسند کمپنیوں کو 208 ارب روپے معاف کر دیے‘ اس رقم میں اگر سود کے 13 فیصد بھی شامل کر لیے جائیں تو یہ رقم 300 ارب روپے بن جاتی ہے‘ یہ رقم کس نے معاف کی‘ کیوں معاف کی اور کس کے حکم پر معاف ہوئی‘ حکومت کا کوئی فرد وضاحت کرنے کے لیے تیار نہیں‘ آج کابینہ کے اجلاس کے بعد توانائی کے وفاقی وزیر عمر ایوب نے پریس کانفرنس میں وضاحت کی، یہ وضاحت اپنی جگہ لیکن کیا واقعی ملک کے ان چند بڑے کاروباری گروپوں کو 300 ارب روپے معاف کیے گئے یا نہیں جن کے ماضی کے ملازمین آج حکومت کا حصہ ہیں یا جو ماضی میں پارٹی کو فنڈ دیتے رہے تھے‘ یہ معاملہ ابھی تک کلیئر نہیں ہوا‘ یہ خبریں بھی چل رہی ہیں وزیراعظم کو معلوم ہی نہیں تھا اور ان سے بالا بالا یہ فیصلہ کر لیا گیا تاہم یہ فرض کر لیتے ہیں رقم واقعی معاف کر دی گئی ہے تو پھر سوال پیدا ہوتا ہے یہ پیسہ کس کا تھا‘ کیا یہ کسی کے باپ کا تھا اور کیا حکومت یہ رقم پین کے ایک سٹروک کے ساتھ معاف کر سکتی ہے، کل پورا شریف خاندان احتساب عدالت میں پیش ہو گا‘ کل میاں شہباز شریف‘ مریم نواز‘ حمزہ شہباز اور یوسف عباس عدالت میں حاضر کیے جائیں گے‘ ن لیگ کل کے دن اپنے لیڈروں کے لیے کیا کرے گی؟

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…