جمعرات‬‮ ، 26 جون‬‮ 2025 

کیا واقعی ملک کے چند بڑے کاروباری گروپوں کو 300 ارب روپے معاف کیے گئے؟یہ رقم کس نے معاف کی‘ کیوں معاف کی اور کس کے حکم پر معاف ہوئی؟یہ پیسہ کس کا تھا‘ کیا یہ کسی کے باپ کا تھا؟جاوید چودھری کا تجزیہ‎

datetime 3  ستمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

تاریخ بتاتی ہے آپ جب کسی ولی کو بھی بادشاہ بنا دیتے ہیں تو وہ اگلے ہی دن بادشاہوں کی طرح ”بی ہیو“ کرنا شروع کر دیتا ہے چناں چہ عقل مندی یہ ہے آپ اقتدار کی کرسی کو صرف اقتدار کی کرسی سمجھیں‘ یہ نہ دیکھیں اس کرسی پر کون بیٹھا ہے اور اس کا نام کیا ہے اور وہ ماضی میں کیا کہتا تھا‘ اس حقیقت کی تازہ ترین مثال عمران خان ہیں‘

آپ کو یاد ہے عمران خان کہا کرتے تھے کہ کیا یہ پیسہ کسی کے باپ کا ہے لیکن آج اقتدار کے ایک سال بعد حکومت نے ایک صدارتی آرڈیننس کے ذریعے گیس انفرا سٹرکچر ڈویلپمنٹ سرچارج کی مد میں اپنی من پسند کمپنیوں کو 208 ارب روپے معاف کر دیے‘ اس رقم میں اگر سود کے 13 فیصد بھی شامل کر لیے جائیں تو یہ رقم 300 ارب روپے بن جاتی ہے‘ یہ رقم کس نے معاف کی‘ کیوں معاف کی اور کس کے حکم پر معاف ہوئی‘ حکومت کا کوئی فرد وضاحت کرنے کے لیے تیار نہیں‘ آج کابینہ کے اجلاس کے بعد توانائی کے وفاقی وزیر عمر ایوب نے پریس کانفرنس میں وضاحت کی، یہ وضاحت اپنی جگہ لیکن کیا واقعی ملک کے ان چند بڑے کاروباری گروپوں کو 300 ارب روپے معاف کیے گئے یا نہیں جن کے ماضی کے ملازمین آج حکومت کا حصہ ہیں یا جو ماضی میں پارٹی کو فنڈ دیتے رہے تھے‘ یہ معاملہ ابھی تک کلیئر نہیں ہوا‘ یہ خبریں بھی چل رہی ہیں وزیراعظم کو معلوم ہی نہیں تھا اور ان سے بالا بالا یہ فیصلہ کر لیا گیا تاہم یہ فرض کر لیتے ہیں رقم واقعی معاف کر دی گئی ہے تو پھر سوال پیدا ہوتا ہے یہ پیسہ کس کا تھا‘ کیا یہ کسی کے باپ کا تھا اور کیا حکومت یہ رقم پین کے ایک سٹروک کے ساتھ معاف کر سکتی ہے، کل پورا شریف خاندان احتساب عدالت میں پیش ہو گا‘ کل میاں شہباز شریف‘ مریم نواز‘ حمزہ شہباز اور یوسف عباس عدالت میں حاضر کیے جائیں گے‘ ن لیگ کل کے دن اپنے لیڈروں کے لیے کیا کرے گی؟

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیسٹنگ گرائونڈ


چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…