اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

کیا واقعی ملک کے چند بڑے کاروباری گروپوں کو 300 ارب روپے معاف کیے گئے؟یہ رقم کس نے معاف کی‘ کیوں معاف کی اور کس کے حکم پر معاف ہوئی؟یہ پیسہ کس کا تھا‘ کیا یہ کسی کے باپ کا تھا؟جاوید چودھری کا تجزیہ‎

datetime 3  ستمبر‬‮  2019 |

تاریخ بتاتی ہے آپ جب کسی ولی کو بھی بادشاہ بنا دیتے ہیں تو وہ اگلے ہی دن بادشاہوں کی طرح ”بی ہیو“ کرنا شروع کر دیتا ہے چناں چہ عقل مندی یہ ہے آپ اقتدار کی کرسی کو صرف اقتدار کی کرسی سمجھیں‘ یہ نہ دیکھیں اس کرسی پر کون بیٹھا ہے اور اس کا نام کیا ہے اور وہ ماضی میں کیا کہتا تھا‘ اس حقیقت کی تازہ ترین مثال عمران خان ہیں‘

آپ کو یاد ہے عمران خان کہا کرتے تھے کہ کیا یہ پیسہ کسی کے باپ کا ہے لیکن آج اقتدار کے ایک سال بعد حکومت نے ایک صدارتی آرڈیننس کے ذریعے گیس انفرا سٹرکچر ڈویلپمنٹ سرچارج کی مد میں اپنی من پسند کمپنیوں کو 208 ارب روپے معاف کر دیے‘ اس رقم میں اگر سود کے 13 فیصد بھی شامل کر لیے جائیں تو یہ رقم 300 ارب روپے بن جاتی ہے‘ یہ رقم کس نے معاف کی‘ کیوں معاف کی اور کس کے حکم پر معاف ہوئی‘ حکومت کا کوئی فرد وضاحت کرنے کے لیے تیار نہیں‘ آج کابینہ کے اجلاس کے بعد توانائی کے وفاقی وزیر عمر ایوب نے پریس کانفرنس میں وضاحت کی، یہ وضاحت اپنی جگہ لیکن کیا واقعی ملک کے ان چند بڑے کاروباری گروپوں کو 300 ارب روپے معاف کیے گئے یا نہیں جن کے ماضی کے ملازمین آج حکومت کا حصہ ہیں یا جو ماضی میں پارٹی کو فنڈ دیتے رہے تھے‘ یہ معاملہ ابھی تک کلیئر نہیں ہوا‘ یہ خبریں بھی چل رہی ہیں وزیراعظم کو معلوم ہی نہیں تھا اور ان سے بالا بالا یہ فیصلہ کر لیا گیا تاہم یہ فرض کر لیتے ہیں رقم واقعی معاف کر دی گئی ہے تو پھر سوال پیدا ہوتا ہے یہ پیسہ کس کا تھا‘ کیا یہ کسی کے باپ کا تھا اور کیا حکومت یہ رقم پین کے ایک سٹروک کے ساتھ معاف کر سکتی ہے، کل پورا شریف خاندان احتساب عدالت میں پیش ہو گا‘ کل میاں شہباز شریف‘ مریم نواز‘ حمزہ شہباز اور یوسف عباس عدالت میں حاضر کیے جائیں گے‘ ن لیگ کل کے دن اپنے لیڈروں کے لیے کیا کرے گی؟

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…