لاہور( این این آئی) وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے دعویٰ کیا ہے کہ آصف علی زرداری کے کچھ خیر خواہ ان کی جگہ ادائیگی کرنے کیلئے تیار ہیں ،نواز شریف کے لوگوں کو بھی اس راستے پر چلنا چاہیے ،مرکز میں مسلم لیگ (ن) ٹو بننے جارہی ہے ، اس کی قیادت شہباز شریف یا چوہدری نثار کرتا ہے مجھے اس کا علم نہیں۔
سمجھوتہ اور تھر ایکسپریس کے ذریعے اِدھر سے بھی اور اُدھر سے بھی منشیات کا کاروبار ہو رہا تھا،فضائی حدود کو بند کرنے کا فیصلہ وزیر اعظم عمران خان اور دفتر خارجہ نے کرنا ہے ، ریلوے افسران مکھی پر مکھی ماررہے ہیں ،واضح طور پر کہہ دیا ہے کہ اگر حالات یہی رہے تو ریلوے میں دوسرے محکموں سے افسران کے آنے کا دروازہ کھول دیا جائے گا،مودی کا ڈونلڈ ٹرمپ کے سامنے یہ بیان کہ 1947سے پہلے پاکستان اور بھارت ایک ملک تھا بہت خطرناک ہے ، مودی کو بتانا چاہتا ہوں ہندوستان میں 22پاکستان بنیں گے ،این آر سی کے ذریعے بھارت کی مختلف ریاستوںمیں بسنے والے مسلمانوں کو دوسرے درجے کا شہری بنا دیا گیا ہے ،ریلوے میں بھرتی کا عمل ایک ماہ میں مکمل کرلیا جائے گا ،محرم کے بعد مختلف ٹرینوں کو اکٹھا کر کے بلاک بنا کر چلائیں گے۔ان خیالات کااظہار انہوں نے ریلوے ہیڈ کوارٹر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ شیخ رشید نے کہا کہ ریلوے ملازمین کی قرعہ اندازی کے ذریعے تقرری کابینہ کا فیصلہ ہے اور ریلوے کا سینئر افسر ساتوں ڈویژنز میں جا کر قرعہ اندازی کرے گا ۔ وزیر اعظم نے کابینہ کے اجلاس میں ٹی ایل اے ملازمین کو مستقل کرنے کا اختیار دیدیا ہے ۔ مسافر ٹرینوں کے ڈرائیورز جنہیں پہلے 8ہزار روپے ملتے تھے انہیں یکم سے 10ہزار روپے ملیں گے ۔
چھ ستمبر کو بہاولپور اسٹیشن کا افتتاح کریں گے جبکہ 6ستمبر کو ہی جناح ایکسپریس کا کرایہ 500روپے کم کیا جارہا ہے ۔سات ستمبر کو راجن پور اور ڈی جی خان اسٹیشنز کا افتتاح کریں گے۔ جس دن وزیر اعظم ننکانہ صاحب کی سڑک کا افتتاح کریں گے اسی دن اسٹیشن کا بھی افتتاح کیا جائے گا ۔ وزیر اعظم جلد لاہور میں کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر کا بھی افتتاح کریں گے۔انہوں نے کہا کہ کراچی اور لاہور میں دو ، دو ریک سٹینڈ بائی رکھیں گے ۔
محرم کے بعد پانچ سے آٹھ ٹرینوں کو اکٹھا کرنے کی تجویز دی ہے ۔ کراچی میں ہونے والی بارشیں غیر متوقع تھیں جس سے مسافرٹرینوں سے زیادہ ہمارے فریٹ کو نقصان پہنچا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لئے تمام ٹرینوں پر کشمیر کی جدوجہد آزادی کے سلوگن لگائے جائیں گے ۔ شیخ رشید نے کہا کہ ہمارے پاس پیسے نہیں اور تھوک سے پکوڑے تل رہے ہیں ۔ میر ایقین ہے کہ وزیر اعظم عمران خان ایم ایل ون بنا کر رہیں گے ۔
اب ہم مزید مسافرٹرینیں نہیں چلائیں گے بلکہ فریٹ پر توجہ دی جائے گی ۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ یہ واضح ہے کہ عمران خان کسی سے این آرا او نہیں کرے گا ۔ پیپلز پارٹی کے چند دوست جو آصف زرداری کے خیر خواہ ہیں وہ کچھ دینے دلانے کے لئے تیار ہیں ، نوازشریف کے لوگوں کو بھی اسی راستے پر چلنا چاہیے ۔
میں نے تو عمران خان سے پہلے بھی کہا تھا لیکن میری بات سنی نہیں گئی۔ انہوں نے کہا کہ پہلے بھی کہہ چکا ہوں کہ شہباز شریف میری پارٹی کا آدمی ہے ، مرکزمیں مسلم لیگ (ن) ٹو بننے جارہی ہے اس کی قیادت شہباز شریف یا چوہدری نثار کرتا ہے مجھے اس کا علم نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مجھے کرنٹ پڑا تو بھارت میں اس پر تبصرے ہو رہے ہیں ، بھارت کی تو خواہش ہے کہ میں مر ہی جائوں ، جب میں مرا تو میرا کفن اٹھا کر اس کی تصدیق کے لئے کہا جائے گا ۔
میں مودی کو بتانا چاہتا ہوں جب تک زندہ ہوں تمہیں نہیں چھوڑوں گا۔ انہوں نے کہاکہ مودی کا دماغ جواب دے گیا ہے ، کشمیر کے بعد بھارت کی مختلف ریاستوں میں مسلمانوںکی شہریت ختم کی جارہی ہے ، این آر سی سے مسلمان دوسرے درجے کے شہری ہو گئے ہیں ۔ مودی سے کہنا چا ہتا ہوں تمہارے لئے 25کروڑ مسلمانوں کو سہنا مشکل ہو جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت خدانخواستہ آزاد کشمیر یا لاہور کی طرف بڑھاتو ہمارے پاس سمارٹ بم ہیں اور آپ کے توپ خانوں اور اورٹینکوں کو ان بمو ںسے اڑائیں گے۔ ہماری حکمت عملی تیا رہے ، ہمیں معلوم ہے کہ ہم نے آدھاکلو میٹر، ایک کلو میٹر اور اس کے آگے کی حدود میں کیا کرنا ہے اور کیا استعمال کرنا ہے ،ہماری 75فیصد میزائل ٹیکنالوجی اور25فیصد ائیر ٹیکنالوجی ہے اور ہم اس لحاظ سے بھارت سے بہت آگے ہیں۔ اس کے باوجود ہم کہتے ہیں کہ کوئی تیسرا راستہ نکالیں اور یہ دونوں قوموں کے حق میں ہے ۔
انہوں نے عمران خان نے بڑے زبردست طریقے سے کشمیر کامقدمہ لڑ رہے ہیں اور عالمی میڈیا میں کشمیر کے مسئلے کو جگہ دی جارہی ہے۔ انہوںنے کہا کہ دعا کریں کہ کرفیو ختم ہو ، میں شاہ محمود قریشی سے درخواست کرتا ہوں کہ ہر روز سلامتی کونسل کو خط لکھتے رہیں۔ انہوں نے مولانا فضل الرحمان کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ مولانا صاحب بہت سمجھدار آدمی ہیں وہ حکومت کے خلاف لانگ مارچ یا لاک ڈائون نہیں کریں گے بلکہ میرے ساتھ کشمیر کے لانگ مارچ میں شامل ہوں گے ۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان اور شاہ محمودقریشی کی حکمت عملی اور دوسری جانب عسکری سوچ پوری دنیا میں سراہا جارہا ہے ۔ مودی اکتوبر میں سری نگر میں یو اے ای کے سرمایہ کاروں کی کانفرنس کرانا چاہتا ہے ۔ لیکن ہم بتانا چاہتے ہیں کہ کوئی کشمیر یوں کیلئے چلے یا نہ چلے پاکستان کشمیریوں کے ساتھ ہے ۔انہوںنے کہا کہ پونچھ، راولا کوٹ بس سروس کھولنے کے بارے میں پوچھا گیا تو بتایا گیا وہاں پر ہمارے 65پاکستانی تھے ۔فوج کی اپنی حکمت عملی ہے اور جنرل قمر جاوید باجوہ بڑا ذہن رکھنے والے آدمی ہیں۔ میں قوم کو ایک خوشخبری دینا چاہتا ہوں کہ کشمیر کے معاملے پر ساری جماعتیںایک ہونے جارہی ہیں۔