Please ignore strays میجر جنرل آصف غفور کا فارسی شعر کیساتھ دلچسپ ٹویٹ، جس کا ترجمہ کچھ یوں ہے کہ’’عرفی تُو مخالفوں کے شور و غُل سے مت گھبرا کہ کتوں کےبھونکنے سے بھی کبھی فقیروں کے رزق میں کمی ہوئی ہے؟‘‘

30  اگست‬‮  2019

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعظم عمران خان کی کشمیریوں کیساتھ اظہار یکجہتی کی ایپل پر پاکستانیوں نے آج بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اورمقبوضہ کشمیر میں ہونیوالے مظالم کیخلاف نعرے لگاتے ہوئے احتجاج ریکارڈ کروایا ۔وزیراعظم عمران خان نے آدھا گھنٹہ کشمیریوں کے نام دینے کی اپیل کی تو دیسی لبرلز نے مذاق اڑانا شروع کردیا اور یہ کہنا شروع کردیا کہ کیا آدھا گھنٹہ کشمیریوں کو دینے سے کشمیر آزاد ہوجائے گا؟

اسی پر میجر جنرل آصف غفور کا فارسی شعر کیساتھ دلچسپ ٹویٹ۔۔ جس کا ترجمہ کچھ یوں ہے کہ “عرفی تُو مخالفوں کے شور و غُل سے مت گھبرا کہ کتوں کےبھونکنے سے بھی کبھی فقیروں کے رزق میں کمی ہوئی ہے؟”اسی تناظر میں میجر جنرل آصف غفور نے فارسی شعر ٹویٹ کیا :عرفی تو میندیش ز غوغائے رقیباں۔۔۔۔۔آوازِ سگاں کم نہ کند ۔۔۔ رزقِ گدا را۔۔۔۔اس شعر کا ترجمہ کچھ یوں بنتا ہے :عرفی تُو مخالفوں کے شور و غُل سے مت گھبرا کہ کتوں کےبھونکنے سے بھی کبھی فقیروں کے رزق میں کمی ہوئی ہے؟یہ شعر پطرس بخاری کے مضمون “کتے” میں موجود ہے جس میں وہ کتوں کی خصلتیں بتاتے ہیں لیکن یہاں یہ شعر ان لوگوں کیلئے کہا گیا جو کشمیریوں کیساتھ اظہار یکجہتی کا ساتھ دینے کی بجائے مذاق پر اتر آئے اور طرح طرح سے حکومت پر تنقید کرنے میں مصروف رہے ۔ اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر دنیا کی خاموشی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کشمیری مسلمان نہ ہوتے تو آج ساری دنیا ان کے ساتھ ہوتی ، مودی توجہ ہٹانے کیلئے آزاد کشمیر میں کچھ نہ کچھ کریگا ، واضح بتا رہا ہوں فوج تیار ہے ، اینٹ کا جواب پتھر سے دیا جائیگا ،دنیا کو پتا چلنا چاہیے جب دو ایٹمی طاقتیں اس طرح آمنا سامنا کرتی ہیں تو صرف برصغیر کو نہیں دنیا کو نقصان ہوگا، ابھی سے دنیا کو تیار کررہے ہیں جو ظلم ہورہا ہے

اس پر چپ کرکے بیٹھیں گے تو اس کا اثر ساری دنیا پر جائیگا،جب تک ہمارے کشمیریوں کو آزادی نہیں ملتی پاکستانی قوم ان کیساتھ کھڑی ہے اور آخری دم تک کشمیریوں کیساتھ کھڑے رہیں گے۔ جمعہ کو وزیراعظم سیکریٹریٹ کے باہر ’’کشمیر آور‘ ‘کے سلسلے میں اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستانی جہاں بھی ہیں، چاہے وہ اسکول کے طلبہ ہوں،

دکاندار ہوں، مزدور اور سرکاری ملازم ہوں، ہم سب اپنے کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کشمیری بہت مشکل وقت سے گزر رہے ہیں، 80 لاکھ کشمیری چار ہفتے سے کرفیو میں بند ہیں، ہم کشمیریوں کے ساتھ ہیں اور ان کے دکھ میں پوری طرح شامل ہیں۔ وزیر اعظم نے کہاکہ پاکستان سے پیغام جائیگا کہ جب تک ہمارے کشمیریوں کو آزادی نہیں ملتی پاکستانی قوم ان کیساتھ کھڑی ہے،

قوم پوری طرح جدجہد کرے گی اور آخری دم تک کشمیریوں کیساتھ کھڑے رہیں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں سمجھنا ہے کہ آج ہندوستان میں کس طرح کی حکومت ہے جو انسانوں پر ایسا ظلم کررہی ہے ان کو سمجھنے کیلئے آر ایس ایس کی فلاسفی کا نظریہ سمجھنا پڑیگا، آر ایس ایس وہ جماعت تھی جس کے اندر سب سے بڑی موٹی ویشن مسلمانوں کے خلاف نفرت تھی، یہ نفرت میں پیدا ہوئی ایک جماعت ہے

وہ سمجھتی تھی ہندو سب سے زیادہ اعلیٰ ہیں، جس طرح نازی پارٹی نے جرمنی پر قبضہ کیا اسی طرح آر ایس ایس کا نظریہ ہندوستان پر قبضہ کر بیٹھا ہے۔انہوں نے کہا کہ دنیا دیکھ رہی ہے کشمیر میں کیا ہورہا ہے، اگر کشمیری مسلمان نہ ہوتے تو آج ساری دنیا نے شور مچانا تھا، سب نے ان کے ساتھ کھڑے ہونا تھا مگر افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ جب مسلمانوں پر ظلم ہوتا ہے تو عالمی برادری اور اقوام متحدہ جیسے

انصاف دینے والے ادارے خاموش رہتے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ وعدہ ہے جب تک کشمیر آزاد نہیں ہوتا ہر فورم پر کشمیر کی جنگ لڑوں گا۔ وزیراعظم نے کہاکہ نیویارک ٹائمز میں میرا مضمون چھپا ہے جس میں دنیا کو بتایا کہ کشمیریوں پر کیا ظلم ہورہا ہے، آر ایس ایس کا نظریہ مسیحیوں کیلئے بھی برا ہے، ان سے بھی ظلم ہورہا ہے، ہندوستان میں اعتدال پسندوں کے لیے عذاب بنا ہوا ہے،

آر ایس ایس اور بی جے پی کی حکومت نے نہرو کی فلاسفی پر عمل نہیں کیا، آر ایس ایس والوں نے گاندھی کو قتل کیا تھا، یہ لوگ صرف ہندوراج کو مانتے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں یہ مسئلہ اٹھاؤں گا، ہم نے عالمی رہنماؤں کو بتایا کہ آج دنیا مودی کی فاشسٹ اور نسل پرست حکومت کے سامنے کشمیریوں کے لیے کھڑی نہیں ہوگی تو اس کا اثر ساری دنیا پر جائیگا،

اگر دنیا مودی کے سامنے نہ کھڑی ہوئی یہ بات یہاں نہیں رکے گی۔انہوں نے کہا کہ ہمیں علم ہے کہ بھارت کی کوشش ہے دنیا کی کشمیر سے نظر ہٹائی جائے، اس لیے دنیا کو بتارہے ہیں یہ آزاد کشمیر میں کچھ نہ کچھ کریں گے اور جب یہ کچھ کریں گے تو مودی کو صاف بتانا چاہتا ہوں کہ اینٹ جواب پتھر سے دیں گے، ہماری فوج تیار ہے، دنیا کو پتا چلنا چاہیے جب دو ایٹمی طاقتیں اس طرح آمنا سامنا کرتی ہیں

تو صرف برصغیر کو نہیں دنیا کو نقصان ہوگا، جنرل اسمبلی میں یہ سب بتاؤں گا، ابھی سے دنیا کو تیار کررہے ہیں کہ جو ظلم ہورہا ہے اس پر چپ کرکے بیٹھیں گے تو اس کا اثر ساری دنیا پر جائیگا۔وزیراعظم عمران خان نے کا کہ ہم کشمیر سے کرفیو ہٹانے کے لیے ایک مہم شروع کررہے ہیں، ہم ساری دنیا میں مہم چلائیں گے سب کو اس میں ساتھ لیں گے، ایک ماہ سے انہوں نے کشمیر بند رکھا ہے، میڈیا تک کو نہیں جانے دیا، دنیا کو پتا ہونا چاہیے کہ وہاں کیسا ظلم ہورہا ہوگا۔وزیراعظم نے کہا کہ قوم کا شکریہ ادا کرتا ہوں،

کشمیریوں کو بتانا چاہتا ہوں ہم سب آپ کے ساتھ کھڑے ہیں، دل کہہ رہا ہے مودی اپنے تکبر میں جو کر بیٹھا ہے یہ آخری پتہ کھیل گیا ہے اس کے بعد کشمیر آزاد ہوگا۔جبکہ دوسری جانب صدر مملکت عارف علوی نے کہا ہے کہ اپنی زندگی میں کشمیر کو آزاد دیکھنا چاہتا ہوں، عوام اپنے موبائل کا استعمال کرکے دنیا کو مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم سے آگاہ کریں،ہم متحد ہوں گے تو

کشمیر ضرور آزاد ہوگا، کشمیریوں کے حقوق کو کسی صورت سلب نہیں ہونے دیں گے، بھارتی پروپیگنڈے کا ہر فورم پر جواب دیں گے صدر مملکت عارف علوی نے ایوان صدر میں کشمیر سے یکجہتی کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جلد کشمیر کی آزادی کی دعا کی۔انہوںنے کہاکہ میں خدا سے دعا کرتا ہوں کہ اپنی زندگی ہی میں کشمیر کی آزادی دیکھوں اور اس کام کیلئے

مضبوط پاکستان ضروری ہے۔انہوں نے عوام سے گزارش کی کہ وہ اپنے موبائل کا استعمال کرکے دنیا کو مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم سے آگاہ کریں۔ڈاکٹر عارف علوی نے کہاکہ پاکستانی عوام کشمیریوں کے ساتھ کھڑی تھی، ہے اور ہمیشہ کھڑی رہے گی۔انہوں نے دنیا کے تمام مسلمان ممالک سے اپیل کی کہ جیسے تاریخ میں پاکستان نے ہمیشہ عالم اسلام کا ہر مشکل وقت میں ساتھ دیا ہے

آج ہمارے ساتھ بھی آپ کھڑے ہوں۔صدر مملکت نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اپنے ایمان کی مضبوطی کے ساتھ اپنی جدوجہد کو جاری رکھیں، ‘ہم نے کشمیر کو آزاد کرنا ہے۔صدر عارف علوی نے کہا کہ ہم متحد ہوں گے تو کشمیر ضرور آزاد ہوگا۔انہوںنے کہاکہ کشمیریوں کے حقوق کو کسی صورت سلب نہیں ہونے دیں گے، بھارتی پروپیگنڈے کا ہر فورم پر جواب دیں گے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کے اندر بھی مسلمانوں پر مظالم ہورہے ہیں، آئندہ ہفتے بھی یکجہتی کا اظہار کریں گے۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…