سری نگر(آن لائن )کشمیریوں کو اندھیرے میں رکھنے کا بھارتی منصوبہ ناکام ہو گیا ہے، برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے مقبوضہ کشمیر میں ریڈیو کوریج دینے کا اعلان کر دیا ہے۔ بی بی سی مقبوضہ کشمیر میں محدود پیمانے پر نشریات دینے والے ریڈیو کی کوریج دے گا۔
تاکہ بھارتی حکومت کی جانب سے وادی میں میڈیا بلیک آٹ کی ماری عوام تک خبریں پہنچ سکیں۔برطانوی نشریاتی ادارے نے کہا ہے کہ وادی کے گنجان آباد علاقے میں مختلف زبانوں میں پروگرام نشر کیے جائیں گے تا کہ مقبوضہ وادی میں بھارت کی جانب سے جو خبروں کی ترسیل روکی گئی ہے اس کا خاتمہ ہو سکے۔ خیال رہے کہ 5 اگست کو بھارت نے غیرآئینی طور پہ مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیٹ کو ختم کر کے وہاں کرفیو لگا دیا تھا اور وادی میں ذرائع ابلاغ پر بھی پابندی لگاب دی تھی لیکن اب برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے مقبوضہ کشمیر میں ریڈیو کوریج دینے کا اعلان کر دیا ہے۔دوسری جانب ہارورڈ یونیورسٹی کے طلبا اور اساتذہ نے کشمیری سیاستدان شاہ فیصل کو رہا کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ہارورڈ یونیورسٹی کے 100سے زائد طلبا اور اساتذہ نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ جموں و کشمیر کا پرامن حل نکالا جائے، ہارورڈ یونیورسٹی کے سابق طالب علم اور بھارتی سیاستدان شاہ فیصل کو رہا کیا جائے۔شاہ فیصل کا تعلق مقبوضہ کشمیر سے ہے اور وہ سابق بھارتی بیوروکریٹ ہیں اور اس وقت بھارتی سیاست میں انکا بڑا نام ہے لیکن ان کے اس انٹرویو کے بعد انہیں گرفتار کر لیا گیا۔ شاہ فیصل بھارت سے باہر جانا چاہتے تھے اور نئی دہلی ایئرپورٹ پر انہیں گرفتار کیا گیا۔ شاہ فیصل کو کشمیر لے جا کر انکے گھر میں نظر بند کر دیا گیا ہے۔ خیال رہے کہ اس سے پہلے کشمیر کے دو سابق وزرائے اعلی بھی گرفتار ہیں۔