اسلام آباد(آ ن لائن) قومی سلامتی کمیٹی نے کہا ہے کہ عالمی برادری بھارتی جارحیت اوراشتعال انگیزی کا نوٹس لے، بھارتی اشتعال انگیزی کو بے نقاب کیا جائے گا، وادی نیلم میں بھارتی کلسٹربم حملوں کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں قومی سلامتی کے امورپرغورکیا گیا۔ وزیرخارجہ اورڈی جی ملٹری آپریشنز نے شرکاء کواہم بریفنگ دی۔
اجلاس میں وزیر دفاع، خارجہ، داخلہ اور وزیرامورکشمیر شریک ہوئے۔ اجلاس میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سمیت تینوں مسلح افواج کے سربراہان نے بھی شرکت کی۔ اجلاس وادی نیلم میں بھارت کی جانب سے کلسٹربم حملوں کے بعد طلب کیا گیا تھا۔ کشمیرمیں بھارتی فوج کی تعداد میں اضافے سمیت مختلف دفاعی امورپربات چیت کی گئی۔ قومی سلامتی کمیٹی نے بھارتی فوج کی جانب سے کلسڑبموں کے استعمال کی شدید مذمت کی۔ جبکہ مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال پراظہار تشویش کیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں بھارتی اشتعال انگیزی کو بے نقاب کرنے کے لیے اہم فیصلے کیے گئے۔ شرکاء قومی سلامتی کمیٹی نے کہا کہ عالمی برادری بھارتی جارحیت اوراشتعال انگیزی کا نوٹس لے۔ دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے بیان میں وزیر اعظم عمران خان ایل او سی پر بھارت کی جانب سے معصوم شہریوں پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی فوج کی جانب سے کلسٹر بموں کا استعمال عالمی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت 1983ء کے کنونشن معاہدہ کی خلاف ورزی کررہا ہے، سیکورٹی کونسل عالمی امن اور سلامتی کے خطرے کا نوٹس لے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے لوگوں پر ظلم کی سیاہ رات ختم ہونے کا وقت ا?ن پہنچا ہے، کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت کی اجازت ہونی چاہیے، جنوبی ایشیا میں امن کا واحد راستہ مسئلہ کشمیر کا پرامن اور منصفانہ حل ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ صدر ٹرمپ نے بھی مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی جارحیت کے باعث لائن ا?ف کنٹرول پر صورتحال مزید خراب ہو رہی ہے، کشمیر کی موجودہ صورتحال خطے کے بحران کا سبب بن سکتی ہے۔