پیر‬‮ ، 18 اگست‬‮ 2025 

حکومت نے اسحاق ڈار کا لاہور کا گھر نیلام کرنے کا اعلان کر دیا، پرویز مشرف نے اکاؤنٹس ضبطگی کے باوجود پیسے نکلوا لئے، دونوں کے ساتھ برابر سلوک ہونا چاہیے،حکومت ایسا نہیں کرتی تو یہ انصاف جانب دار اور سلیکٹو دکھائی دے گا، سینٹ میں ایک نئی تاریخ رقم ہو گی اوروہ تاریخ کیا ہو گی اور کیا یہ تبدیلی صرف چیئرمین سینٹ تک محدود رہے گی؟ جاوید چودھری کا تجزیہ‎‎

datetime 31  جولائی  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

حکومت نے آج اسحاق ڈار کا لاہور کا گھر نیلام کرنے کا اعلان کر دیا‘ یہ گھر حکومت نے 27 جولائی کو قبضے میں لیا تھا‘ اسحاق ڈار پر آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام ہے‘ان کے مختلف بینک اکاؤنٹس سے پچاس کروڑ روپے بھی بحق سرکار ضبط کر لیے گئے‘ میں اس ایشو پر حکومت کی رٹ کو چیلنج نہیں کرتا یقینا اسحاق ڈار صاحب نے کوئی نہ کوئی جرم کیا ہو گا جس کے رد عمل میں حکومت نے اتنا بڑا فیصلہ کیا تاہم میری ایک چھوٹی سی گزارش ہے اگر اسحاق ڈارمفرور ہیں اور

ان کو ملک سے باہر ہونے کی سزا دی جا رہی ہے تو پھر جنرل پرویز مشرف بھی مفرور ہیں اور ان کی پراپرٹیز بھی پاکستان میں موجود ہیں‘ یہ چک شہزاد میں چالیس کنال کے فارم ہاؤس اور کراچی میں گھر‘خیابان فیصل فیز آٹھ میں پلاٹ‘ ڈی ایچ اے کراچی اور ڈی ایچ اے اسلام آباد میں پلاٹس کے مالک ہیں‘ ان کے بینک اکاؤنٹس میں بھی تین کروڑ تینتالیس لاکھ روپے بھی پڑے ہیں اور یہ بھی اسحاق ڈار کے اکاؤنٹس کی طرح ضبط کر لیے گئے تھے لیکن جنرل صاحب نے ضبطگی کے باوجود اپنے سلیڈ اکاؤنٹس سے پیسے نکال لیے‘ عدالت نے اس حرکت پر جنوری 2019ء میں شدید غصے کا اظہار کیا تھا مگر اس کے باوجود حکومت نے کسی ادارے کے کسی فرد کو اس کوتاہی کا ذمہ دار قرار نہیں دیا‘ ہم اگرمفرور ہونے کا تقابل کریں تو عدالتوں نے ستمبر 2016ء کو جنرل پرویز مشرف کومفرور قرار دیا تھا جبکہ اسحاق ڈاردسمبر 2017ء کومفرور ڈکلیئر کیے گئے یوں جنرل مشرف ڈار صاحب سے سوا سال پرانے مفرور ہیں مگر حکومت نے آج تک ان کے اثاثے نیلام نہیں کیے‘ ہم ملک میں اگر قانون اور آئین کی پاس داری چاہتے ہیں تو پھر انصاف کے دونوں پلڑے برابر ہونے چاہئیں‘ جنرل مشرف اور اسحاق ڈار دونوں کے ساتھ برابر سلوک ہونا چاہیے اور حکومت اگر یہ نہیں کرتی تو پھر اسحاق ڈار خواہ کتنے ہی بڑے مجرم کیوں نہ ہو جائیں یہ انصاف جانب دار اور سلیکٹو دکھائی دے گا‘ یاد رکھیں انصاف اس وقت تک انصاف نہیں ہوتا جب تک یہ غیر جانب دار اور برابر نہیں ہو جاتا اور حکومت کے اقدامات سردست برابر اور غیر جانب دار دکھائی نہیں دے رہے‘ چیئرمین سینٹ کے مقدر کا فیصلہ کل ہو جائے گا‘ چیئرمین اگر آج مستعفی نہیں ہوتے تو کل سینٹ میں ایک نئی تاریخ رقم ہو گی اوروہ تاریخ کیا ہو گی اور کیا یہ تبدیلی صرف چیئرمین سینٹ تک محدود رہے گی یا پھر اگلا نشانہ بلوچستان کے وزیراعلیٰ ہوں گے؟

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…