جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

حکومت نے اسحاق ڈار کا لاہور کا گھر نیلام کرنے کا اعلان کر دیا، پرویز مشرف نے اکاؤنٹس ضبطگی کے باوجود پیسے نکلوا لئے، دونوں کے ساتھ برابر سلوک ہونا چاہیے،حکومت ایسا نہیں کرتی تو یہ انصاف جانب دار اور سلیکٹو دکھائی دے گا، سینٹ میں ایک نئی تاریخ رقم ہو گی اوروہ تاریخ کیا ہو گی اور کیا یہ تبدیلی صرف چیئرمین سینٹ تک محدود رہے گی؟ جاوید چودھری کا تجزیہ‎‎

datetime 31  جولائی  2019 |

حکومت نے آج اسحاق ڈار کا لاہور کا گھر نیلام کرنے کا اعلان کر دیا‘ یہ گھر حکومت نے 27 جولائی کو قبضے میں لیا تھا‘ اسحاق ڈار پر آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام ہے‘ان کے مختلف بینک اکاؤنٹس سے پچاس کروڑ روپے بھی بحق سرکار ضبط کر لیے گئے‘ میں اس ایشو پر حکومت کی رٹ کو چیلنج نہیں کرتا یقینا اسحاق ڈار صاحب نے کوئی نہ کوئی جرم کیا ہو گا جس کے رد عمل میں حکومت نے اتنا بڑا فیصلہ کیا تاہم میری ایک چھوٹی سی گزارش ہے اگر اسحاق ڈارمفرور ہیں اور

ان کو ملک سے باہر ہونے کی سزا دی جا رہی ہے تو پھر جنرل پرویز مشرف بھی مفرور ہیں اور ان کی پراپرٹیز بھی پاکستان میں موجود ہیں‘ یہ چک شہزاد میں چالیس کنال کے فارم ہاؤس اور کراچی میں گھر‘خیابان فیصل فیز آٹھ میں پلاٹ‘ ڈی ایچ اے کراچی اور ڈی ایچ اے اسلام آباد میں پلاٹس کے مالک ہیں‘ ان کے بینک اکاؤنٹس میں بھی تین کروڑ تینتالیس لاکھ روپے بھی پڑے ہیں اور یہ بھی اسحاق ڈار کے اکاؤنٹس کی طرح ضبط کر لیے گئے تھے لیکن جنرل صاحب نے ضبطگی کے باوجود اپنے سلیڈ اکاؤنٹس سے پیسے نکال لیے‘ عدالت نے اس حرکت پر جنوری 2019ء میں شدید غصے کا اظہار کیا تھا مگر اس کے باوجود حکومت نے کسی ادارے کے کسی فرد کو اس کوتاہی کا ذمہ دار قرار نہیں دیا‘ ہم اگرمفرور ہونے کا تقابل کریں تو عدالتوں نے ستمبر 2016ء کو جنرل پرویز مشرف کومفرور قرار دیا تھا جبکہ اسحاق ڈاردسمبر 2017ء کومفرور ڈکلیئر کیے گئے یوں جنرل مشرف ڈار صاحب سے سوا سال پرانے مفرور ہیں مگر حکومت نے آج تک ان کے اثاثے نیلام نہیں کیے‘ ہم ملک میں اگر قانون اور آئین کی پاس داری چاہتے ہیں تو پھر انصاف کے دونوں پلڑے برابر ہونے چاہئیں‘ جنرل مشرف اور اسحاق ڈار دونوں کے ساتھ برابر سلوک ہونا چاہیے اور حکومت اگر یہ نہیں کرتی تو پھر اسحاق ڈار خواہ کتنے ہی بڑے مجرم کیوں نہ ہو جائیں یہ انصاف جانب دار اور سلیکٹو دکھائی دے گا‘ یاد رکھیں انصاف اس وقت تک انصاف نہیں ہوتا جب تک یہ غیر جانب دار اور برابر نہیں ہو جاتا اور حکومت کے اقدامات سردست برابر اور غیر جانب دار دکھائی نہیں دے رہے‘ چیئرمین سینٹ کے مقدر کا فیصلہ کل ہو جائے گا‘ چیئرمین اگر آج مستعفی نہیں ہوتے تو کل سینٹ میں ایک نئی تاریخ رقم ہو گی اوروہ تاریخ کیا ہو گی اور کیا یہ تبدیلی صرف چیئرمین سینٹ تک محدود رہے گی یا پھر اگلا نشانہ بلوچستان کے وزیراعلیٰ ہوں گے؟



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…