جمعہ‬‮ ، 31 جنوری‬‮ 2025 

اراکین اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافہ کا تنازعہ،جوزف سٹالن نے کہا کہ میں ہمیشہ اختلاف رائے کو (کھلے) دل سے قبول کرتا ہوں‘ اگر کسی کو میری بات پسند نہیں آئی تو وہ اعتراض کر سکتا ہے‘ ایک شخص کھڑا ہو گیا‘ سٹالن نے اس کے ساتھ کیا سلوک کیا؟اور عثمان بزدار کے ساتھ کیا ہوا؟جاوید چودھری کا تجزیہ‎

datetime 14  مارچ‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

جوزف سٹالن نے ایک بار تقریر کی اورپھر ہال کی طرف دیکھ کر کہا میں ہمیشہ اختلاف رائے کو (کھلے) دل سے قبول کرتا ہوں‘ آپ میں سے اگر کسی کو میری بات پسند نہیں آئی تو وہ اعتراض کر سکتا ہے‘ ہال میں سے ایک شخص اختلاف کیلئے کھڑا ہو گیا‘ سٹالن نے پسٹل نکالا اور اسے گولی مار دی‘ اس کے بعد اس نے دوبارہ ہال کی طرف دیکھا اور کہا ’’کسی اور کو بھی اعتراض ہے‘‘ پورے ہال نے گردن ناں میں گھما کر جواب دیا ’’ہرگز نہیں‘ ہرگز نہیں‘‘

وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے ساتھ بھی یہی ہوا ہے‘ وزیراعظم نے کہا آپ اپنے فیصلوں میں آزاد ہیں‘ وزیراعلیٰ نے اس پیشکش کو حقیقی مان لیا اور اپنے سمیت تمام وزراء اور ارکان اسمبلی کی تنخواہوں میں اڑھائی سے تین گنا اضافہ کر لیا لیکن پھر ان کے ساتھ بھی اختلاف کرنے والے صاحب جیسا سلوک ہوا‘ ان کی آزادی بھی ان کی پہلی آزاد اڑان کے ساتھ ہی قتل ہو گئی‘ پنجاب اسمبلی کا تنخواہیں بڑھانے کا فیصلہ وزیراعظم کی مداخلت سے رک گیا‘ میں دل سے عمران خان کی رائے سے اتفاق کرتا ہوں‘ ملک کے معاشی حالات واقعی اس قابل نہیں ہیں کہ ارکان اسمبلی‘ وزراء اور وزیراعلیٰ کی تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے‘ یہ بل پیش اور پاس نہیں ہونا چاہیے تھا لیکن سوال یہ ہے یہ ایشو تین دن سے چل رہا ہے‘ اسمبلی میں بل پیش ہوا‘ میڈیا نے رپورٹ کیا‘ سپیکر نے بل قائمہ کمیٹی میں بھجوایا‘ میڈیا نے رپورٹ کیا قائمہ کمیٹی نے 24 گھنٹے میں بل منظور کرکے اسمبلی بھجوا دیا‘میڈیا نے رپورٹ کیا‘ اسمبلی نے متفقہ طور پر بل پاس کر دیا‘ میڈیا نے یہ بھی رپورٹ کیا لیکن وزیراعظم کو اس ایشو کا پتہ ہی نہیں چلا‘ بل حتمی منظوری کیلئے گورنر کے پاس پہنچا تو وزیراعظم جاگ گئے‘ وزیراعظم پچھلے تین دن کہاں تھے‘ یہ بل پہلے کیوں نہیں روکا گیا‘ دوسرا اٹھارہویں ترمیم کے بعد صوبے قانون سازی میں مکمل آزاد ہیں‘ وفاق انہیں ڈائریکشن نہیں دے سکتا اور یہ بل صوبے کی اسمبلی نے پاس کیا ہے‘ وزیراعظم اور وفاق قانونی طور پر اس میں مداخلت نہیں کر سکتا اور تیسرا نقطہ‘ کیا اس واقعے کے بعد پنجاب اسمبلی اور وزیراعلیٰ دونوں کو ہر بل سے پہلے وزیراعظم سے اجازت لینی پڑے گی! کیا یہ آزاد فیصلے کر سکیں گے؟ وفاقی حکومت کے پاس ان سوالوں کے کیا جواب ہیں‘ یہ ہمارا آج کا ایشو ہوگا اور ہم یہ بھی ڈسکس کریں گے کیا پنجاب اسمبلی کے ارکان واقعی کم تنخواہوں میں گزارہ نہیں کر سکتے‘ آپ ہمارے ساتھ رہیے گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دجال آ چکا ہے


نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…