کابل(نیوز ڈیسک)افغان طالبان نے صدارتی انتخابات ملتوی کرنے اور کسی غیر جانبدار شخصیت کی نگرانی میں عبوری حکومت کے قیام کا مطالبہ کردیا،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق عبوری حکومت کی سربراہی کے لیے تاجک مذہبی اسکالر عبدالستار سیرت کا نام لیا جا رہا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق طالبان اور امریکا کےدرمیان قطر میں ہونے والے مذاکرات کی افغان طالبان کی جانب سے
بھی تصدیق کی گئی ہے، تاہم افغان طالبان کے ترجمان ذبیع اللہ مجاہد نے مذاکرات سے متعلق تفصیلی بیان میں اس بات کی سختی سے تردید کی گئی ہے کہ امریکا اور طالبان کے درمیان کوئی معاہدہ طے پاگیا ہے یا آئندہ دنوں میں طے پانے والا ہے۔دوسری جانب افغانستان اور پاکستان کیلئے نامزد امریکا کے نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے کہاہے کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات کا حوصلہ افزا نتیجہ نکلے گا۔ امن مذاکرات کے حوالے سے پْرامید ہوں، 20 اپریل سے پہلے فریقین کسی نتیجے پر پہنچ جائیں گے، امریکا طالبان امن مذاکرات کے منطقی انجام کے قریب ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق قطر میں طالبان کے ساتھ تین روزہ امن مذاکرات سے واپسی پر کابل میں صحافیوں سے گفت گو کرتے ہوئے امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خالد زاد کا کہنا تھا کہ وہ امن مذاکرات کے حوالے سے پْرامید ہیں، 20 اپریل سے پہلے فریقین کسی نتیجے پر پہنچ جائیں گے، امریکا طالبان امن مذاکرات کے منطقی انجام کے قریب ہیں۔انہوں نے طالبان کو مشورہ دیا کہ بیس اپریل کو ہونے والے صدارتی انتخابات کے موقع کو غنیمت جانیں۔ زلمے خالد زاد کے مطابق طالبان بھی اس نتیجے پر پہنچ چکے ہیں کہ وہ بندوق کے زور پر افغانستان میں جنگ نہیں جیت سکتے۔کابل آمد پر نمائندہ خصوصی نے نوجوان افغان قیادت اور مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد سے بھی ملاقات کی۔ اس موقع پر زلمے خلیل زاد کا کہنا تھا کہ افغانستان کے مستقبل میں نوجوانوں کا کلیدی کردار ہے۔